سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کا سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کرنے پر وضاحتی بیان
Advertisements
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کرنے کے حوالے سے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے وضاحتی بیان جاری کر دیا
سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق میرا موقف نیا نہیں، 2015ء میں بھی رائے تھی کہ سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں ہو سکتا، میری درخواست کو ذاتی یا خانگی معاملات کے تحت قرار دینے والے یا مجھ سے ناواقف ہیں یا گمراہ کر رہے ہیں۔
Advertisements
جواد ایس خواجہ نے کہا کہ میری درخواست چیئرمین پی ٹی آئی کی حمایت میں نہیں، حامد خان سے میری رفاقت 46 برس پرانی ہے، حامد خان سے ان درخواستوں بارے کوئی مشورہ نہیں ہوا۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے میری کوئی ملاقات نہیں، 15 سال پہلے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ایک شادی میں ہوئی تھی، میری درخواست مفاد عامہ میں دائر کی گئی۔