صحافیوں کے تحفظ کیلئے 12 رکنی قومی کمیشن قابلِ تحسین
اداریہ — 19 نومبر 2025
وفاقی حکومت نے ملک بھر کے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے حقوق، تحفظ اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے 12 رکنی قومی کمیشن تشکیل دے کر ایک اہم اور دیرینہ مطالبہ پورا کیا ہے۔ آزادیِ اظہار اور صحافیوں کی سلامتی کے حوالے سے یہ پیش رفت نہ صرف قابلِ تعریف ہے بلکہ اس سے میڈیا ورکرز میں ایک نئی امید بھی پیدا ہوئی ہے۔
وزارتِ اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ آزاد کمیشن تحفظِ صحافیان و میڈیا پروفیشنلز ایکٹ 2021ء کے تحت کام کرے گا، جسے صحافیوں کے خلاف ہونے والی خلاف ورزیوں کی نگرانی، حفاظتی اقدامات کی سفارش اور حکومتی پالیسیوں پر مشاورت کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔
ملک کی تمام معتبر صحافتی تنظیمیں برسوں سے مطالبہ کر رہی تھیں کہ ریاست صحافیوں کو درپیش دھمکیوں، ہراسانی اور حملوں کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور ایک مؤثر ادارہ قائم کرے۔ اس کمیشن کی تشکیل سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ اب صحافیوں کی شکایات نہ صرف سنی جائیں گی بلکہ ان پر بروقت اور شفاف کارروائی بھی ممکن ہو سکے گی۔
روزنامہ نوائے احمدپور شرقیہ نے حکومت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے صحافیوں کی سلامتی اور آزادیِ اظہار کے فروغ کی جانب ایک مثبت، دیرپا اور ذمہ دارانہ قدم قرار دیا ہے۔ حکومت سے توقع ہے کہ کمیشن کو مکمل اختیارات، خودمختاری اور وسائل فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ غیرجانب داری کے ساتھ اپنا کردار ادا کر سکے۔
بارہ رکنی اس کمیشن میں پاکستان کی بڑی پریس یونینز اور ایسوسی ایشنز کے تجربہ کار صحافی شامل کیے گئے ہیں، جبکہ دو سرکاری افسران بطور ایکس آفیشیو ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ اس نمائندگی سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ کمیشن ملک بھر کے صحافیوں کے مسائل کو جامع انداز میں دیکھ سکے گا۔
تحفظِ صحافیان و میڈیا پروفیشنلز ایکٹ 2021ء کے تحت کمیشن کو نہایت اہم ذمہ داریاں دی گئی ہیں جن میں صحافیوں کو دھمکیوں، حملوں اور ہراسانی سے متعلق شکایات کی تحقیقات، میڈیا پروفیشنلز کے لیے حفاظتی پروٹوکول کی نگرانی، خطرات کا سامنا کرنے والے صحافیوں کے لیے قانونی معاونت کی سفارش اور آزادیِ صحافت کے فروغ کے لیے حکومتی پالیسیوں پر مشاورت شامل ہیں۔
ہماری نظر میں یہ اقدام اس وقت تک نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوگا جب تک حکومت کمیشن کو مکمل خودمختاری، بجٹ، تکنیکی سہولیات اور قانونی سپورٹ کی فراہمی یقینی نہیں بناتی۔ محض نوٹیفکیشن کافی نہیں؛ اصل کامیابی کمیشن کے مؤثر، شفاف اور بروقت اقدامات سے مشروط ہے۔
صحافیوں کا تحفظ نہ صرف میڈیا کی آزادی بلکہ ملک کی جمہوری بنیادوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ اب ذمہ داری حکومت، صحافتی تنظیموں اور کمیشن پر ہے کہ وہ مشترکہ کوششوں سے اس اہم قدم کو عملی کامیابی میں بدلیں۔

