وزیر خزانہ کا سیلز ٹیکس چوری کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کا اعلان
ملک میں 3400 ارب روپے کی ٹیکس چوری اور فراڈ ہے، سیمنٹ سیکٹر سے 18 ارب روپے کا اضافی ٹیکس جمع ہوسکتا ہے
ایک ارب روپے تک ٹیکس چوری پر پانچ سال اور اس سے زائد کی ٹیکس چوری پر دس سال تک قید ہوسکتی ہےوزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چیئرمین ایف بی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس
اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک میں 3400 ارب روپے کی ٹیکس چوری اور فراڈ ہے سیلز ٹیکس چوری کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا جائے گا، سیلز ٹیکس چوری میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے چیئرمین ایف بی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کانفرنس کے دوران کمپنیوں کے ٹیکس کے گوشواروں کی سلائیڈز پیش کیں اور کہا کہ کمپنیاں اربوں روپے کے ٹیکس فراڈ میں ملوث ہیں۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس جمع کرانے کی بڑی گنجائش موجود ہے ملک میں 3400 ارب روپے کی ٹیکس چوری اور فراڈ ہے، سیمنٹ سیکٹر سے 18 ارب روپے کا اضافی ٹیکس جمع ہوسکتا ہے، بیٹری سیکٹر سے 11 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول کیا جا سکتا ہے اسی طرح بیوریجز سیکٹر میں 11 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے۔ انہوں ںے کہا کہ تین لاکھ مینوفیکچررز میں سے صرف 14 فیصد رجسٹرڈ ہیں، ٹیکسٹائل ویونگ میں 18 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے، آئرن اور اسٹیل سیکٹر میں اضافی ان پٹ ٹیکس کلیم کی مد میں 29ارب روپے کی ٹیکس چوری ہورہی ہے، ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ سسٹم کے ذریعے بہت بڑا فراڈ ہورہا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جاسکتا ہے اور ایک ارب روپے تک ٹیکس چوری پر پانچ سال اور اس سے زائد کی ٹیکس چوری پر دس سال تک قید ہوسکتی ہے۔ اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ کمپنیوں نے اپنی سیل میں بڑے پیمانے پر ٹیکس فراڈ کیا ہے، پیش کیے گئے ٹیکس گوشوارے مکمل فراڈ اور جھوٹ ہیں، ہم ابھی ان کمپنیوں کا نام ظاہر نہیں کررہے لیکن ٹیکس چوری میں ملوث ان لوگوں کو جب گرفتار کریں گے تو تمام تر شواہد کے تحت کریں گے اور نام بھی ظاہر کریں گے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کمپنیوں کے سی ایف او ان ٹیکس چوری کے بینفشری نہیں ہیں، سی ایف او دستخط کرتے ہیں یہ کریمنل اقدام ہے اگر غلط سیلز ٹیکس ریٹرنز ہیں تو سیٹھ کے کہنے پر سی ایف او دستخط نہ کریں، ایک ہفتے میں قانونی پراسیس کے بعد گرفتاریاں کرنے جارہے ہیں، کمپنیوں کے سی ایف او سیلز ٹیکس ریٹرنز پر دستخط کرنے سے پہلے وکیل اور فیملی سے مشورہ ضرور کرلیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یہ ہمارے سسٹم کا ڈیٹا ہے لیکن ہم نے اپنے اسیسنگ افسر کو جو سپورٹ چاہیے تھی وہ نہیں دے سکے، ہم اسیسنگ افسران کو سپورٹ بھی دیں گے اور بھرپور کارروائی بھی کریں گے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آئندہ 15 سے 20 روز میں سیلز ٹیکس چوری کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا جائے گا، سیلز ٹیکس چوری میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا، بڑی بڑی کمپنیوں کے سی ایف اوز سے گزارش ہے کہ غلط سیلز ٹیکس ان پٹ داخل نہ کریں، اس ملک میں سیلز ٹیکس ان پٹ ایڈجسٹمنٹ سے بڑا کوئی فراڈ نہیں ہے۔