اسلام آباد: وفاق میں حکومت سازی کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا پانچواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی رابطہ کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور پارلیمنٹ لاجز میں اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر ہوا۔ پیپلزپارٹی کے وفد میں مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، ندیم افضل چن اور دیگر شامل ہیں۔
تین گھنٹے طویل بیٹھک کے بعد دونوں جماعتوں نے مذاکرات میں وقفہ کیا اور اس دوران ن لیگ کے ایم کیو ایم پاکستان سے مذاکرات کامیاب ہوئے جس میں ایم کیو ایم نے ن لیگ کی حمایت کا اعلان کیا ہے
دس بجے کے بعد پیپلزپارٹی کا وفد دوسرے راؤنڈ کیلیے نہ آیا اور ن لیگ کے قائدین انتظار کرتے رہ گئے جس کے بعد سوا گیارہ بجے انہوں نے اجلاس ختم کر کے صبح بات چیت آگے بڑھانے کا عندیہ دیا
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مذاکرات کے پانچویں اجلاس میں بھی پیپلز پارٹی کا کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ نہ ہوسکا۔ پیپلز پارٹی کا وفد دوسرے راؤنڈ کیلیے واپس نہ آیا۔ جس کے بعد اب اگلی نشست منگل کو طے پائی ہے۔
لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم پُرامید ہیں معاملات اور معاہدہ طے پاجائے گا۔ اجلاس کے اختتام پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان بات چیت مثبت انداز میں جاری ہے، صبح دوبارہ نشست ہو گی، وفاقی کابینہ میں پیپلز پارٹی کی شمولیت کے حوالے سے کچھ چیزیں پہلے سے طے شدہ ہیں۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما اعظم نذیر تارڑ کی پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پیپلز پارٹی سے ساری باتیں اکھٹی ہونگی ہم سب نے حلف لے رکھا ہے، بات چیت ٹی وی پر نہیں بند کمروں میں ہوتی ہیں، بات چیت اچھے ماحول میں ہونل رہی ہیں اچھے نتیجہ نکلے گا، آج اچھے نتائج نکلیں گے۔