Contact Us

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئرپروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب سے ملاقات

Federal Finance Minister Miftah Ismail met with VC Islamia University Bahawalpur

بہاول پور :وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی ملکی معیشت میں انتہائی اہمیت کی حامل تحقیقی سرگرمیوں کو سراہا ہے۔ اس بات کا اظہار آج وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئرپروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب سے وفاقی وزارت خزانہ کے دفتر میں ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی کپاس کی اقسام پر تحقیق ملکی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے نہایت اہم ہے اور انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کپاس کے میدان کے علاوہ دوسرے زرعی شعبوں میں بہت مثبت نتائج کی تحقیق کر رہی ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے تحقیقی منصوبے ملکی معیشت میں سالانہ 30ارب ڈالر کا اضافہ کر رہے ہیں جس سے ملکی معیشت میں بہتری لائی جا سکتی ہے اور یونیورسٹی کی طرف سے وطن عزیز کے لیے بہترین تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی کپاس کی اقسام مقامی موسمیاتی تبدیلیوں میں بہترین پیداوار اور بیماریوں کے خلاف موثر ہیں اور پنجاب کے 50فیصد زیر کاشت رقبے پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے کپاس کے بیج کاشت ہور ہے ہیں۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے انہیں بتایا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورچینی یونیورسٹی کے تعاون سے انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی پر بھی کام کر رہی ہے جس سے ایک ہی کھیت میں سویابین اور مکئی کی فصل کاشت کی جا رہی ہے جس سے ملک کو پولٹری فیڈ اور خوردنی تیل کی مد میں اربوں روپے کے زرمبادلہ کی بچت ہو گی۔ انہوں نے چولستان میں ایگرواکنامک زون کے قیام اور اس سلسلے میں مصنوعی بارش کے منصوبے کے بارے میں بھی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سائنسدانوں کی تحقیق سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں میں اضافے کے منصوبے سے چولستان کو فروٹ باسکٹ میں بدلا جا سکتا ہے اور اس سے سالانہ زرعی معیشت میں 10ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر کو دعوت دی کہ وہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور تشریف لاکر ان تحقیقی سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ لیں۔ ملاقات کے دوران وائس چانسلر نے وفاقی وزیر کو اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں 12ارب روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا جن میں وفاقی حکومت کے 4ارب روپے کے منصوبے، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت 4ارب روپے کے بڑے ترقیاتی منصوبے اور یونیورسٹی کے اپنے ذرائع سے 4اربے روپے کے منصوبے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں