Advertisements

 سابق سنیٹر و ممتاز صنعتکار چوہدری محمد اشرف مرحوم کی 41ویں برسی عقیدت و احترام کیساتھ اشرف آباد میں منائی گئی

Alhaj Chaudhry Muhammad Ashraf 41th death anniversary observed
Advertisements

تقریب میں ملک بھر کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والی سیاسی وسماجی شخصیات کے علاوہ، دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی

بہاول پور :   سابق سنیٹر معروف و ممتاز صنعتکار چوہدری محمد اشرف مرحوم کی 41ویں برسی نہایت عقیدت و احترام کیساتھ اشرف آباد میں منائی گئی برسی کی تقریب میں ملک بھر کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والی سیاسی وسماجی شخصیات کے علاوہ، بینکرز، وکلاء زمیندار، سول سوسائٹی، عوامی منتخب نمائندے علماء کرام، صحافیوں و دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی برسی کی تقریب میں مولانہ عبدالرحمن قادری نے قرآن و حدیث کی تعلیمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر انسان نے اس دنیا میں آکر جانا ہے لیکن اس کے کیے ہوئے اچھے نیکی اور فلاح وبہبود والے کاموں کو نہ صرف یہ دنیا کے لوگ یاد کرتے ہیں بلکہ ان کاموں کا اسے مرنے کے بعد بھی صلہ ملتا رہتا ہے اور یہی دنیا وآخرت کی کامیابی ہوتی ہے علامہ مفتی محمد اقبال نے الحاج چوہدری محمد اشرف مرحوم کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک سادہ اوراعلی روایات کے امین انسان تھے ان کی محسور کن شخصیت محبت واعلی اخلاقی اقدار سے مزین تھی انہوں نے زراعت، تعمیری شعبہ میں اپنی محنت اور ہنر کی پختگی کا لوہا منوانے کے بعد ملکی صنعت میں اشرف شوگر ملز کا ادارہ قائم کرکے بہاولپور جیسے پسماندہ علاقے کے لوگوں کو با عزت اور بہترین روزگار فراہم کیا انسان مرنے کے بعد اس دنیا سے صرف اپنے ساتھ اپنے اعمال ساتھ لے کر آخرت میں جاتا ہے اور اپنے مرنے کے بعد اس دنیا والوں کے لیے ا پنا خلوص،محبت اور اخلاق دے کر جاتا ہے 

Advertisements

تقریب میں قاری اقبال نقشبندی نے اپنی خوبصورت آواز میں تلاوت کلام پاک پڑ ھا تقریب میں محمد فاروق مہروی نے بھی حضور نبی کریم ﷺ کی شان میں بےحد پیاری نعت پڑھی جس سے تقریب میں سماء بندھ گیا اشرف آباد کے طالب علموں نے قاری محمد احمد کے ہمراہ قصیدہ بردہ شریف بھی پڑھا۔ تقریب میں مفتی محمد اقبال نے الحاج چوہدری محمد اشرف کے ایصال ثواب کے لیے ختم پڑھا اور ان کی مغفرت اور ملک و قوم کی ترقی کے لیے خصوصی دعا منگوائی برسی کی تقریب میں شامل آغا نجیب اللہ، سید مشہود شاہ، میجر ریٹائرڈ تصور گجر، غلام حیدر مارتھ، عامر نیاز بھیڈرہ، ممتاز احمد متیانہ، مشتاق احمد وڑائچ، محمد الطاف، ڈاکٹر نعیم گل، ناصر خان گجر، حاجی محمد یسین، چوہدری محمد سلیم، محمد ذیشان، محمد شاہد خان، قمر مشتاق کانجو، رانا محمد سلیم، ملک امتیازچنڑ، مولانہ عبدالرحمن سیال، مفتی احمد قادری، ملک ممتاز حسین کمبوہ، ملک راشد حسین، محمدوقاص چوہدری، میاں فیض الحسن فیضی، سید مرتضی علی شاہ، ملک شاہ محمد چنڑ، محمد، شاکر مرزا، ملک امتیازچنڑ، آصف بھارا ایڈووکیٹ، رائے عتیق احمد ایڈووکیٹ، شاہ خضر، ملک عبدالقیوم، آصف سرمد عباسی، سید سرمد عباس، ملک جمشید للو، ملک احسان اللہ بھٹہ، ذوالفقار علی شاہ، جعفر اعوان، چوہدری محمد منیر گجر،  کرنل (ر) عابدالرحمن، چوہدری فلک شیر،محمد الطاف، رانا محمد عثمان، ضیاءشاہد، جام فیاض احمد، راجہ محمد ناصر، محمد اسحاق، منیر ڈوگر، رضوان احمد، محمد عرفان، خلیل عباسی و ملک بھر سے دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔