اولیاء اللہ کے آستانوں سے ہمیشہ امن،محبت اور بھائی چارے کا پیغام عام کیا جاتا ہے صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی

ہندوتوا سوچ سے کشمیر اور ہندوستان کے مسلمان محفوظ نہیں ہیں سابق وفاقی وزیر کا مخدوم سید حامد محمد شمس الدین گیلانی کے39ویں سالانہ عرس کی اختتامی نشست میں بطور مہمان خصوصی خطاب
میں اپنے والد گرامی حضرت سید حامد محمد شمس الدین گیلانی کے عرس کی اختتامی نشست میں اتنی بڑی تعداد میں مشائخ کو خوش آمدید کہتا ہوں سجادہ نشین مخدوم سید افتخار حسن گیلانی
ولی عہد درگاہ قادریہ غوثیہ مخدوم زادہ سید عمر رضا گیلانی نے مخدوم سید حامد محمد شمس الدین گیلانی کے سالانہ عرس کی تقریبات کا افتتاح مزار کو عرق گلاب سے غسل دے کر اور دعامانگ کر کیا
اوچ شریف (کرائم رپورٹر)سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی نے کہا ہے کہ اولیاء اللہ کے آستانوں سے ہمیشہ امن،محبت اور بھائی چارے کا پیغام عام کیا جاتا ہے، صوفیاء کے طرز ِ زندگی سے راہنمائی کی ضرورت ہے، فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو کرب اور ابتلاء سے نجات دلانے کے لیے مسلم ممالک متفقہ لائحہ عمل تشکیل دیں، بی جے پی کی سرکار کی ہندوتوا سوچ سے کشمیر اور ہندوستان کے مسلمان محفوظ نہیں ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سلسلہ قادریہ غوثیہ کی ممتاز روحانی شخصیت، درگاہ قادریہ اوچ شریف کے سجادہ نشین مخدوم الملک مخدوم سید حامد محمد شمس الدین گیلانی کے39ویں سالانہ عرس کی اختتامی نشست میں بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا۔
سینئر پارلیمنٹرین و سجادہ نشین درگاہ قادریہ عالیہ مخدوم سید افتخار حسن گیلانی، ولی عہد مخدوم زادہ سیدعمر رضاگیلانی، مخدوم زادہ سید احمر رضا گیلانی، مولانا مفتی علامہ سراج احمد سعیدی القادری،سجادہ نشین مہرآباد شریف فیاض عالم مہروری، صدر جماعت اہل سنت اوچ شریف یٰسین سومروبھی اس موقع پر موجود تھے۔ صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی نے کہا کہ صوفیاء نے اس خطے میں جو معاشرت استوار کی اس میں شرفِ آدمیت اور تکریم انسانیت کو بنیادی اہمیت حاصل تھی،انہوں نے رنگ ونسل اور علاقائی وقبائلی تقسیم سے بالا ہوکر رواداری، اخوت اور انسان دوستی جیسے جذبوں کو فراواں کیا،انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور ہندوستان کے مسلمان اس وقت جس کرب میں مبتلا ہیں،جس کی بنیادی وجہ ہندوستان کے قوانین میں تبدیلی اور امتیازی سلوک ہے جن بدولت کشمیریوں پر نہ صرف تشدد کیا جارہا ہے بلکہ اب انہیں اذیت دینے کے لیے نئے نئے حربے استعمال کیے جارہے ہیں،سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو کرب اور ابتلا سے نجات دلانے کے لیے مسلم ممالک متفقہ طور پر عملی لائحہ عمل تشکیل دیں اور یہودوہنود اور نصاریٰ کی اسلام دشمن سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ایک ہو جائیں،عرس کی
تقریبات کے میزبان، سینئر پارلیمنٹرین و سجادہ نشین درگاہ قادریہ عالیہ مخدوم سید افتخار حسن گیلانی نے عرس کی اختتامی تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ میں اپنے والد گرامی حضرت سید حامد محمد شمس الدین گیلانی کے عرس کی اختتامی نشست میں اتنی بڑی تعداد میں مشائخ کو خوش آمدید کہتا ہوں، شمس محل اور درگاہ محبوب سبحانی کا احاطہ اور سٹیج مکمل طور پر عقیدت مندوں سے بھرا ہوا ہے اور باہر بھی اتنی ہی تعداد میں لوگ موجود ہیں، یہ صرف غوث کا کرم اور لوگو ں کی محبت ہے، انہوں نے کہا دوروزہ عرس کی تقریبات بخیروخوبی اختتام پذیر ہوئی ہیں اور گزشتہ کئی سالوں کے مقابلے میں اس سال بہت زیادہ زائرین اپنی عقیدت اور محبت سے غوث کے در پر آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اسلاف کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے، نماز پنجگانہ کی مکمل پابندی کرنی چاہئے، اور سود کی لعنت سے نجات حاصل کرنی چاہئے، اللہ کے ہاں توبہ کا دروازہ کبھی بند نہیں ہوتالیکن اگر ہم سچی توبہ کریں تو تمام مسائل و مشکلات سے نجات حاصل کرسکتے ہیں،مولانامفتی علامہ سراج احمد سعیدی القادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اولیاء اللہ کی تعلیمات پر عمل کرناچاہئے اور ان آستانوں پر فیض حاصل کرنا چاہئے، عرس کی اختتامی نشست میں نعت خوانوں نے نذرانہ عقید ت پیش کیا، سجادہ نشین درگاہ قادریہ عالیہ مخدوم سید افتخار حسین گیلانی نے مہمانان گرامی اوردیگر شرکاء کے ہمراہ دربار پر حاضری دی اور دعا کروائی،
قبل ازیں ولی عہد درگاہ قادریہ غوثیہ مخدوم زادہ سید عمر رضا گیلانی نے گزشتہ رات مخدوم الملک مخدوم سید حامد محمد شمس الدین گیلانی کے سالانہ عرس کی تقریبات کا افتتاح مزار کو عرق گلاب سے غسل دے کر اور دعامانگ کر کیا، اس موقع پر عقیدت مندوں کی کثیرتعداد درگاہ میں موجود تھی، عرس میں شرکت کے لیے پنجاب اور سندھ سے بڑی تعداد میں زائرین اوچ شریف پہنچے ہوئے تھے، عرس کے موقع پر مخدوم الملک مخدوم سید حامد محمد شمس الدین گیلانی کے مزار پر فاتحہ خوانی کا اہتمام بھی کیا گیا، واضح رہے کہ مقامی پولیس کے اہلکاروں کی بڑی تعدادکوچولستان جیپ ریلی، میلہ چنن پیر اوروزیراعلیٰ پنجاب کے متوقع دورہ بہاول پور کے تناظر میں مذکورہ مقامات پر تعینات کیا گیا تھالہذا عرس کے موقع پر سکیورٹی کے خاص انتظامات دیکھنے میں نہیں آئے۔