بریگیڈئیر(ر) مصدق عباسی کا مشیر برائے داخلہ واحتساب تقرر

اداریہ: ہفتہ 29جنوری 2022

وزیر اعظم عمران خان نے سابق ڈی جی نیب بریگیڈئیر(ر) مصدق عباسی کو مشیر برائے داخلہ و احتساب مقرر کرتے ہوئے اسکا نوٹیفکیشن بھی جاری کرا دیا ہے قبل از یں وزیر اعظم نے سابق مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے شہزاد اکبر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم عمران خان شہزاد اکبر سے نواز شریف کو واپس نہ لانے اور لوٹی ہوئی ملکی دولت کی واپسی میں ناکامی کے حوالے سے اُن سے ناراض تھے شہزاد اکبر ساڑھے تین برسوں تک داخلہ واحتساب کے مشیر کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے وزیر اعظم نے انہیں اس ٹاسک کے لیے فری ہینڈ دے رکھا تھا انہوں نے درجنوں غیر ملکی دورے کئے اور آئے روز پریس کانفر نسز میں بلند بانگ دعوے بھی کئے مگر ”کھودا پہاڑ نکلا چوہا وہ بھی مرا ہواکے مصداق“کچھ نہ کر سکے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ شہزاد اکبر صوبہ پنجاب میں بھی مداخلت کرتے تھے جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کوتحفظات تھے مگر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے فری ہینڈ دیئے جانے کے با عث انہوں نے بھی خاموشی اختیار کئے رکھی
کرپشن کا خاتمہ اور لوٹی ہوئی ملکی دولت کی واپسی عمران خان کے انتخابی وعدے تھے مگر وزیر اعظم از خودتسلیم کر چکے ہیں کہ انہیں اس میں کا میابی حاصل نہیں ہوئی اب انہوں نے سابق ڈی جی نیب بریگیڈئیر(ر) مصدق عباسی کو اپنا مشیر برائے داخلہ و احتساب مقر ر کیا ہے گو میڈیا میں یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ مشیر برائے داخلہ مصدق عباسی مسلم لیگ کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے قریبی عزیز ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ وزیر اعظم کو بھی انکی شاہد خان خاقان عباسی سے قریبی رشتہ داری کا علم ہوگا اور اُنہوں نے سوچ سمجھ کر اسکا فیصلہ کیا ہو گا
ہم ان کالموں کے ذریعے وزیر اعظم عمران خان سے گزارش کریں گے کہ وہ احتساب کے عمل کو صاف شفاف بنائیں پی ٹی آئی کے بعض وزراء پر بھی متعددمالی سیکنڈلز میں میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں۔پی ٹی آ ئی حکومت کی مدت اقتدار میں کم بیش ڈیڑھ سال کا عرصہ باقی ہے۔اگر اس نے اپنے انتخابی منشور کے مطابق اپنے اہداف حاصل نہ کئے اور عوام کو ڈلیور نہ کیا تو اسے آئندہ عام انتخابات میں کا میابی حاصل نہیں ہو سکے گی۔