سندھ میں نیا بلدیاتی قانون، وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے ایم کیو ایم کے کارکنوں اور رہنماؤں پر پولیس کابہیمانہ تشدد
اداریہ: جمعتہ المبارک 28 جنوری 2022
پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبہ سندھ میں قائم مراد علی شاہ حکومت نے سند ھ اسمبلی سے نیا بلدیاتی قانون منظور کر ایا ہے جس پر سند ھ حکومت کی اپوزیشن جماعتیں ایم کیو ایم تحریک انصاف جماعت اسلامی وغیرہ سراپا احتجاج ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بروز بدھ 26جنوری کو کراچی میں نئے بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاج کیا اور وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دیا اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کر نے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ کی ایم کیو ایم پاکستان کے ایک ایم پی اے اور ایک خاتون سمیت دیگر پر پولیس تشدد کی ٹی وی فوٹیج ملک بھر کے ٹی وی چینلوں پر دکھا ئی گئی ہیں۔ ایم کیو ایم کے کنوینئرخالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی حکومت باالخصوص وزیر اعلیٰ سند ھ سید مراد علی شاہ کو ہدف تنقید بنایا اور پولیس تشدد کے واقعات سے میڈیا کو آگاہ کیا جس میں ایک کارکن کی آنکھ کے ضائع ہو نے اور درجنوں کارکنوں کے لا پتہ ہونے کے الزامات عائد کئے گئے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سابق صدر پرویز مشرف کے دورے حکومت کا بلدیاتی نظام کراچی اور سند ھ کے بڑے شہروں میں نافذ کرنا چا ہتی ہے مگر پیپلز پارٹی کی سند ھ حکومت اس پر رضامند نہیں ہے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو سندھ اسمبلی میں واضع اکثریت حاصل ہے اس لیے ہم اپنی صوابدید کے مطا بق بلد یا تی نظام نا فذ کر یں گے وزیر اعلیٰ سند ھ کی یہ بات کا فی حد تک درست ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ پیپلز پارٹی کی سند ھ حکومت بلد یاتی قانون کے حوالے سے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے اور اُن کے تحفظات دور کرے پیپلز پارٹی نے ماضی میں ہمیشہ مذاکرات کے دروازے کھلے رکھے ہیں وزیر اعلیٰ مردا علی شاہ کو چاہیے کہ وہ اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے کر مسئلہ کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔
ہم ان کالموں کے ذریعے کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنوں اور رہنماؤں پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہیں بدھ 26جنوری کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے رونما ہونے والے واقعہ کی سندھ حکومت غیر جابندارانہ تحقیقات کرائے اور تشدد کے مرتکب سندھ پولیس کے افسران واہلکاروں کے خلاف ضابطہ کی کارروائی کرے۔ہم ایم کیو ایم کی قیادت سے بھی گزارش کریں گے کہ وہ بھی پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ماحول کو پرامن رکھنے کیلئے حکومت سندھ اور صوبائی انتظامیہ سے تعاون کرے۔