تحصیل احمد پور شرقیہ کو ضلع کا درجہ دیا جائے
اداریہ: جمعرات 20جنوری 2022
تحصیل احمد پور شرقیہ سابق والیان ریاست بہاولپور کامسکن ہونے کی وجہ سے تاریخی اہمیت رکھتی ہے جبکہ آبادی اور ریونیو کے لحاظ سے بھی اسکا شمار پنجاب کی بڑی تحصیلوں میں ہوتا ہے عراق کے حکمران شاہ فیصل سے لے کر پاکستان کے حکمرانوں تک صادق گڑھ پیلس ڈیرہ نواب صاحب میں امیر آ ف بہاولپور کے مہمان بننے کا شرف حاصل کر چکے ہیں۔
سابق ریاست بہاولپور کے ون یونٹ میں ادغام کے بعد اسی علاقہ کے ساتھ سو تیلی ما ں جیساسلوک کیاجاتا رہا ہے تخت لاہور پر تقربیاً 35 برسوں تک شریف خاندان نے حکومت کی اُن کے دور اقتدار میں اپرپنجاب میں متعددنئے ڈویژن اور اضلاع قائم کئے گئے مگر سابق ریاست بہاولپور جو اب بہاولپور ڈویژن کہلاتا ہے اس میں ایک نیا ضلع تک نہیں بنایا گیا، مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے قاضی عدنان فرید نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے تحصیل احمد پور شرقیہ کو ضلع کا درجہ دینے کی استدعا کی تھی جس پر شہباز شریف نے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی سر کردگی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جسے اس مسئلہ پر سفارشات پیش کرنے کے لیے کہاگیا مگرحیرت ہے کہ ن لیگ کہ 2013 تا 2018 کے دور اقتدار میں مجوزہ کمیٹی کا ایک اجلاس بھی منعقد نہیں ہوا اور یوں ن لیگ کی قیادت نے اس عوامی مطالبہ کو سرد خانے کی نذر کر دیا
تحصیل احمد پور شرقیہ کو ضلع کا درجہ دینے کے دیرینہ مطالبہ کو منظور کر انے کے لیے ضروری ہے کہ اس علاقہ کے تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی متحد ہوکر مشترکہ آواز بلند کریں اگر ہرایک نے اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانے رکھی تو اس مطالبہ کو کبھی پذیرائی نہیں ملے گی
ہم ان کالموں کے ذریعے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے مطالبہ کریں گے کہ وہ تاریخی اہمیت کی حامل سب ڈویژن احمد پور شرقیہ کو ضلع کا درجہ دینے کی منظوری دیں گے تاکہ اس پسماندہ علاقہ کے دیرینہ سلگتے ہوئے مسائل حل ہوسکیں۔