جنوبی پنجاب کو صوبہ کا درجہ دیا جائے

اداریہ: بروز منگل 18 جنوری 2022

وزیر اعظم عمران خان نے اپنی انتخابی مہم کے دوران جنوبی پنجا ب کو صوبہ کا درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا جبکہ سند ھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی بھی جنوبی پنجاب کو صوبہ کا درجہ دینے کی قراداد قومی اسمبلی سے منظور کرا چکی ہے مزید براں مسلم لیگ ن نے بھی پنجاب اسمبلی میں بہاولپور کی صوبائی حیثیت کی بحالی اور جنوبی پنجاب کے قیام کی قرار داد اتفاق رائے سے منظور کرا ئی تھی ان تینوں جماعتوں میں سے دو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ماضی میں حکمران رہیں مگر ان دونوں جماعتوں نے اپنے انتخابی وعدے پورے نہیں کئے‘نہ تو نواز شریف دور حکومت میں بہاولپور کی صوبائی حیثیت بحالی کی گئی اور نہ ہی جنوبی پنجاب صوبہ تشکیل دیاگیااسی طرح آصف علی زرداری کی صدارت اور یوسف رضا گیلانی کی وزارت عظمی کے زمانے میں بھی اس جانب کو ئی اقدام نہیں اُٹھا یا۔
علیحدہ صوبوں کے ایشو کو قومی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے الیکشن سٹنٹ کے طور پر استعمال کیا یہی حال اب حکمران جماعت تحریک انصاف کا نظر آتا ہے پی ٹی آئی حکومت نے جنوبی پنجاب کے علیحدہ سیکر ٹریٹ کے بہاولپور اور ملتان میں قائم کرنے کے اعلانات سے اس پسماند گا ہ ریجن کے عوام کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے مگر یہ نا کافی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت گلگت بلتستان کی طرح پہلے مرحلہ میں جنوبی پنجاب کو خود مختار انتظامی یونٹ کا درجہ دے اور پھر اسے صوبہ بنائے بصورت دیگر سمجھا جائے گا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی طرح پی ٹی آئی بھی اسی ایشو کو اپنی سیاسی دکان چمکانے کے لیے استعمال کرتی رہی ہے۔
ہمیں توقع ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے انتخابی وعدے کے مطابق جنوبی پنجاب صوبہ کی تشکیل کے لیے اپنے وعدے کو جلد از جلد کو عملی جامعہ پہنائیں گے تاکہ اس ریجن کے عوام کا اُن پر اعتماد بحال رہے۔