مسلم لیگ ن کے قائدین کی مبینہ آڈیو، صحافیوں کے خلاف سازش
اداریہ: بدھ 12 جنوری 2022
آج کل پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر آڈیو لیک کا بڑا چرچا ہے جس میں صحافیوں کے خلاف انتہائی غیر اخلاقی اور غیر مہذب گفتگو کی گئی ہے۔
ٹی وی چینلز کے اینکر ز سنیئر صحافی اور میڈیا سے وابستہ مدیران تجزیہ اور اظہار رائے کا حق رکھتے ہیں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماؤں کی مبینہ آڈیو لیک میں صحافیوں کے خلاف غیر اخلاقی گفتگو اُنکی میڈیا کوکنٹرول کرنے کی آمرانہ سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔
مسلم لیگ ن کی سنیئر قیادت رہنماؤں اور سیاستدانوں کا سنیئر صحافیوں اور میڈیا کے خلاف عدم برداشت اور متصبانہ رویہ ظاہر کر تا ہے کہ وہ آزاد ی صحافت اور آزادی اظہار کو دباؤ میں لانے کے لیے کس حد تک جا سکتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء پرویز رشید جو اچھی شہرت کے حامل ہیں کارکن ہیں جنہوں نے نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلٹ فارم سے اپنی عملی جہد وجہد کا آغاز کیا تھا اور اب وہ مریم نواز کے استاد کا درجہ رکھتے ہیں اُن سے ایسی گفتگو کی توقع نہیں تھی پرویز رشید کو ان سنیئر صحافیوں اینکرز اور ملک بھر کے میڈیا سے معذرت کرنی چاہیے۔
ہم ان کالموں کے ذریعے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کر تے ہیں کہ وہ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر مبینہ آڈیو لیک کی فزانزک تحقیقات کروائے اور غیر قانونی پرآڈیو ریکارڈ کرنے اور سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والے سازشی کرداروں کو قانون کے شنکجہ میں لائے۔