پاکستان پیپلزپارٹی اورپاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچز

اداریہ: بروز منگل یکم مارچ 2022

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف پیپلز پارٹی کاعوامی لانگ مارچ 27 فروری کو مزار قائد سے شروع ہو چکا ہے جو شیڈول کے مطابق 34 بڑے شہروں سے گزرتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے عوامی لانگ مارچ کے آغاز اور اسکے بعد سندھ میں عوامی اجتمامات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان سے اسلام آباد پہنچ کر اُنکی ساڑھے تین سالہ کارکردگی کا حساب لیں گے۔ اُنہوں نے اس موقع پر پیپلز پارٹی کا 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ بھی پیش کیا اور کہا کہ عمران خان کی نا اہل اور کرپٹ حکومت کے خلاف اُنہوں نے اعلان جنگ کر دیا ہے اس عوامی لانگ مارچ کا مقصد عمران خان سے ملک کو نجات دلانا ہے جس نے بائیس کروڑ عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔

دوسری طرف وفاق کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی کی قیادت میں گھوٹکی سندھ سے حقوق سند ھ مارچ کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حقوق سندھ مارچ گزشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے آبائی حلقہ رتو ڈیرو پہنچا جہاں مخدوم شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر اور وفاقی وزیر علی زیدی نے سند ھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی پر نکتہ چینی کی۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر بلاول بھٹو کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اسلام آبادآئیں اور وزیر اعظم عمران خان سے انکی ساڑھے تین سالہ کارکردگی کا حساب لیں ہم حساب دینے کو تیار ہیں لیکن اسکے جواب میں آصف علی زرداری کو صوبہ سندھ پر 15 سالہ حکمرانی کا بھی جواب دینا ہو گا انہوں نے اس حوالے سے عمران خان اور آصف زرداری کے مابین ٹیلی ویژن پرمباحثہ کی تجویز بھی پیش کی تاکہ ملک بھر کے عوام آصف زرداری اور عمران خان کی کارکردگی کے حوالے سے ازخود آزادانہ فیصلہ کرسکیں

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں یہ مارچ کو ئی نئے نہیں ماضی میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور میاں نواز شریف بھی لانگ مارچ کر چکے ہیں پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ اور تحریک انصاف کے حقوق سندھ مارچ کا مقصد ایک دوسرے کے خلاف سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنا ہے حقیقت یہ ہے کہ سندھ باالخصوص اربن سندھ کے عوام پیپلز پارٹی سے نالاں ہیں اور آئے روز متحدہ قومی موومنٹ جی ڈی اے اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین پی پی پی کی سندھ حکومت پر کرپشن سمیت دیگرسنگین الزامات عائد کرتے رہتے ہیں یہی حال پی ٹی آئی حکومت کا ہے جسکے بعض رہنماؤں کے خلاف کرپشن‘ آٹا‘شوگر اور ادویات کے سیکنڈلز میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔

ہم ان کالموں کے ذریعے وزیر اعظم عمران خان اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے مطالبہ کریں گے کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف لانگ مارچز کریں لیکن عملی طور پر عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کریں جو مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں حتی کہ آئے روزغربت اور بیروزگاری کے باعث خود کشیوں کے واقعات برابر میڈیا کی زینت بن رہے ہیں اس سنگین صورتحال کا تدراک کرنے کے لیے اجتماعی کوشیش بروے کا ر لانا ہوں گی۔