معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا سال 2021 کے لیے اسکالرشپ کی درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 31 دسمبر 2021 تک توسیع کا اعلان
اسلام آباد۔29نومبر: وزیر اعظم کی معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سال 2021 کے لیے اسکالرشپ کی درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 31 دسمبر 2021 تک توسیع کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل آن لائن درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 نومبر 2021 تھی۔ پیر کو جاری کردہ ایک پریس ریلز کے مطابق ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ ملک کی کئی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں داخلے کے عمل میں تاخیر کے پیش نظر، احساس اسکالرشپ کی درخواستوں کی آخری تاریخ میں توسیع کی گئی ہے۔ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق طلبائ اس موقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔ستمبر 2021 کے پہلے ہفتے میں پورٹل کے دوبارہ کھلنے کے بعد سے، 77,210 درخواستیں جمع ہوچکی ہیں اور 23,740 درخواستوں کے کیسز جمع کئے جارہے ہیں۔احساس انڈرگریجویٹ وظائف کا ہدف کم آمدنی والے خاندانوں کے طلبائ کو ان کی انڈرگریجویٹ تعلیم میں مدد کرنا ہے جن کے گھرانے کی آمدنی 45,000 ماہانہ روپے سے کم ہے اوروہ پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے تسلیم شدہ 135 پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں اس پروگرام کا حصہ ہیں۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے 4 سے 5 سالہ انڈرگریجویٹ پروگراموں میں داخلہ لینے والے طلبائ سال 2021 کے لیے اسکالرشپ کی درخواستیں جمع کرانے کے اہل ہیں۔ اہل طلباءآن لائن پورٹل کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔
گزشتہ دو سالوں میں، ملک بھر میں انڈر گریجویٹ طلبائ کو 142,000 احساس اسکالرشپس دی گئیں۔ اس سال بھی مستحق طلبائ کو 50,000 وظائف دیئے جائیں گے۔ احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ میں سو فیصد ٹیوشن فیس اور ماہانہ وظیفہ شامل ہے۔وصول کنندگان جنہوں نے گزشتہ دو سالوں میں احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ حاصل کی تھی وہ اپنی تعلیمی کارکردگی کی بنیاد پر انڈرگریجویٹ ڈگری کی تکمیل تک اسکالرشپ کو جاری رکھ سکیں گے۔پروگرام کا کل بجٹ24 ارب روپے ہے۔ 4 سالوں میں، 200,000 انڈر گریجویٹ اسکالرشپس ضرورت اور میرٹ کی بنیاد پر دی جائیں گی۔ 50% وظائف لڑکیوں کے لیے مختص ہیں۔