Advertisements

پاک–چین تعلقات: امن و خوشحالی کی مشترکہ ضمانت

Advertisements

اداریہ – 22 اگست 2025

چینی وزیر خارجہ وانگ ای کا تین روزہ دورہ پاکستان ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط اور گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری، نائب وزیر اعظم و وزیر خزانہ اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل عاصم منیر اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں نے اس ’’ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت داری‘‘ کو مزید تقویت بخشی ہے جو خطے کی سفارت کاری میں ایک نمایاں حیثیت اختیار کر چکی ہے۔

Advertisements

پاکستان کے لیے چین ہمیشہ ایک آزمودہ اور قابلِ اعتماد دوست رہا ہے۔ اس نے نہ صرف پاکستان کے قومی وقار اور سرحدی سالمیت کے تحفظ میں ہمیشہ ساتھ دیا بلکہ ہر مشکل وقت میں معاشی ترقی کے سفر میں بھی بھرپور تعاون فراہم کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے صنعتی ترقی، کانوں اور معدنیات، زراعت، سرمایہ کاری اور آئی سی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی، جبکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کی پیش رفت کو اطمینان بخش قرار دیا۔ بلاشبہ سی پیک پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی اور خطے میں رابطہ سازی کا ایک بنیادی منصوبہ ہے۔

چین کی جانب سے پاکستان کو ’’آہنی بھائی‘‘ قرار دینا محض الفاظ نہیں بلکہ عملی حقیقت ہے۔ صدر شی جن پنگ کی بصیرت افروز قیادت کے زیر سایہ پاک–چین دوستی اب ایک اسٹریٹجک اعتماد کی شکل اختیار کرچکی ہے، جو بدلتے ہوئے عالمی حالات میں دونوں ممالک کے لیے مزید اہمیت رکھتی ہے۔

چھٹے پاک–چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے نتائج بھی خاصی اہمیت کے حامل ہیں۔ دونوں ممالک نے خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور عالمی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ ایسے وقت میں جب جنوبی ایشیا مختلف چیلنجوں سے دوچار ہے، یہ عزم دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی جہت دیتا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے آئندہ دورہ بیجنگ اور تیانجن سے توقع ہے کہ ان تعلقات کو مزید عملی شکل دی جائے گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ محض روایتی بیانات پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ اقتصادی ماڈلز، عوامی سطح پر روابط اور پائیدار ترقی کے منصوبوں کے ذریعے پاک–چین تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے۔

پاکستان کی خوشحالی کا راستہ علاقائی رابطہ سازی اور معاشی تعاون سے جڑا ہے، اور پاک–چین تعلقات اسی وژن کی عملی ضمانت ہیں۔