وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد

Deputy Speaker Qasim Sori

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور قومی اسمبلی  کا اجلاس ملتوی کر دیا۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ۔ تلاوت کلام پاک سے قومی اسمبلی اجلاس کا آغاز ہوا۔
اجلاس مقررہ وقت سے 38 منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔
ڈپٹی اسپیکر نے پہلے وقفہ سوالات شروع کرایا جس میں وزیر قانون فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 7 مارچ کو ہمارے سفیر کو طلب کیا جاتا ہے اور اس میٹنگ میں ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کیخلاف عدم اعتماد پیش کی جا رہی ہے اور پاکستان سے تعلقات کا دارومدار اس عدم اعتماد کی کامیابی پر ہے، ہمیں کہا گیا کہ اگر عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو آپ کا اگلا راستہ سخت ہوگا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کیا یہ 22 کروڑ لوگوں کی قوم اتنی کمزور ہے کہ باہر کی طاقتیں ہماری حکومتیں بدل دیں، کیا یہ آئین کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی نہیں ہے؟ کیا پاکستانی عوام کٹھ پتلیاں ہیں اور پاکستانیوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے؟ کیا ہم غلام اور اپوزیشن لیڈر کے بقول بھکاری ہیں، اگر ہم غیرت مند قوم ہیں تو یہ تماشا مزید نہیں چل سکتا اور اس پر رولنگ آنی چاہیے، آئین کے آرٹیکل 5 کے مطابق ملک سے وفاداری ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔
 وفاقی وزیر کے اظہار خیال کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت کسی بھی غٖیر ملکی طاقت کے کہنے پر حکومت تبدیل نہیں کی جا سکتی لہذا اپوزیشن کی 8 مارچ کو وزیراعظم کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین سے انحراف قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا جاتا ہے اور قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کیا جاتا ہے