اسلام آباد: حکومت نے ملک بھر میں مارکیٹیں رات ساڑھے 8 اور شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سرکاری اداروں کے بجلی کے استعمال میں 30 فیصد کمی لائے جائے گی، اس منصوبے سے سالانہ 62 ارب روپے کی بچت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں مارکیٹس جلدی بند ہوتی ہیں، پاکستان میں مارکیٹس آدھی رات تک کھلی رہتی ہیں، ہم قدرتی روشنی کا فائدہ اٹھانے کی بجائے توانائی کا استعمال کرتے ہیں، آج کابینہ اجلاس سورج کی روشنی میں ہوا، کابینہ اجلاس کے دوران کوئی لائٹ نہیں جلائی گئی تھی، وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے تمام اداروں کے بجلی کے اخراجات میں تیس فیصد کمی کی ہدایت کی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم گرمی سے بچنے کے لیے موسم گرما میں 18 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، ملک میں صرف پنکھے 12 ہزار میگاواٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، موٹر سائیکل سالانہ 3 ارب ڈالر کا پٹرول خرچ کرتے ہیں، ہم ملک میں الیکٹرک بائیک متعارف کروا رہے ہیں، ملک بھر میں الیکٹرک بائیکس کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنا طرز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے، سرکاری اداروں میں 30 فیصد کم بجلی استعمال کی جائے گی، توانائی اور پانی کی بچت کے حوالے سے بھرپور آگاہی مہم چلائی جائے گی، غیر مؤثر آلات پر اضافی ڈیوٹی مقرر کی جائے گی، یکم جولائی سے فیکٹریوں میں بجلی سے چلنے والے غیر مؤثر پنکھے نہیں بنائیں جائیں گے، گیزر میں 1 سال کے اندر کونیکل بیفل نصب کی جائیں گی۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ توانائی بچت پلان ملک بھر میں نافذ العمل ہوگا، توانائی بچت پلان کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے، وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ دفتروں میں غیر ضروری برقی آلات کا استعمال نہ کیا جائے