اخبار پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

سی پی این ای کی سوشل میڈیا پر خواتین صحافیو ں کی میڈیا ٹرولنگ اور اخلاق سے گری مہم کی مذمت

CPNE_Logo

پاکستان میڈیا وار کی لپیٹ میں گھرتا جا رہا ہے، خدارا نظریاتی اختلافات کو کسی کی کردار کشی کے لئے استعمال نا کریں۔کاظم خان

عدم برداشت کی روش انتہائی تباہ کن، سماجی، اخلاقی اور جمہوری اقدار کے منافی ہےٗ صدر سی پی این ای

حکومتی ادارے خواتین صحافیوں کی کردار کشی پر مبنی ٹرینڈز چلانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں’ مطالبہ

کراچی (پ ر) کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے سوشل میڈیا پر خواتین صحافیوں کی میڈیا ٹرولنگ اور اخلاق سے گری مہم کی شدید مذمت کی ہے۔ سی پی این ای کے صدر کاظم خان نے سوشل میڈیا پر خواتین صحافیوں کی میڈیا ٹرولنگ کرنے کے حالیہ واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جو بات آپ کو بھلی نا لگے اس پر لعنت اور گالیوں کی بوچھاڑ قابل مذمت ہے۔ اختلاف کریں مگر انسانیت کے دائرے کے اندر رہ کر۔ کسی بھی معاشرہ کو اس حد تک گراوٹ کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی اظہار ذمہ داری کے ساتھ ہر صحافی کا نصب العین ہونا چاہئے۔ خواتین صحافیوں کی میڈیا ٹرولنگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میڈیا وار کی لپیٹ میں گھرتا جا رہا ہے۔ خدارا نظریاتی اختلافات کو کسی کی کردار کشی کے لئے استعمال نا کریں۔ سی پی این ای کے صدر نے سیاسی جماعتوں سے بھی پر زور مطالبہ کیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے ورکرز دوسروں کی رائے کا بھی احترام کریں۔ سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی طرف سے ایسے ٹرینڈز کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔ عدم برداشت کی روش انتہائی تباہ کن اور جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ انہوں نے حکومتی اداروں کو خواتین صحافیوں کی کردار کشی پر مبنی ٹرینڈز چلانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں