Advertisements

بہاول نگر اور رحیم یار خان میں بالخصوص کڑوے پانی کے علاقوں کو ترجیحاً پانی فراہمی کا بندو بست کیا جائے

Commissioner Bahawalpur Division Mussarat Jabeen
Advertisements

کمشنر بہاول پور ڈویژن مسرت جبیں کی صدارت میں کاٹن کراپ مینجمنٹ مانیٹرنگ کمیٹی کا جائزہ اجلاس وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے کسان کارڈ کا بھی جائزہ لیا گیا۔


 
بہاول پور:29/ مارچ :کمشنر بہاول پور ڈویژن مسرت جبیں نے کہا ہے کہ کپاس کی اگیتی فصل کی کاشت بروقت مکمل کی جائے اور اس سلسلہ میں محکمہ انہار،متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور محکمہ زراعت کے تعاون سے کپاس کی بجائی والے علاقوں  بہاول نگر اور رحیم یار خان میں بالخصوص کڑوے پانی کے علاقوں کو پانی ترجیحاً فراہمی کا بندو بست کیا جائے تاکہ کپاس کی کاشت بروقت مکمل کی جا سکے۔یہ بات انہوں نے کاٹن کراپ مینجمنٹ مانیٹرنگ کمیٹی کے تیسرے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ڈائریکٹر زراعت توسیع،ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچر، ڈسٹرکٹ منیجر ایف ایف سی اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران شریک ہوئے۔

Advertisements

کمشنر بہاول پور ڈویژن مسرت جبیں نے ہدایت کی کہ محکمہ زراعت، محکمہ انہار اورزراعت سے وابستہ دیگر تمام محکمے کاشتکاروں کے مسائل کے حل اور ان میں آگاہی بیدار کرنے کے لئے تمام تر عملی اقدامات بروئے کار لائیں۔ڈائریکٹر زراعت توسیع نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امسال ہمارا اگیتی کپاس کا ٹارگٹ ایک لاکھ 50 ہزار ایکڑ مقرر ہے جبکہ اس وقت تک ایک لاکھ 10 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر اگیتی کپاس کاشت کی جا چکی ہے جس میں حکومت پنجاب کاشتکاروں کو پانچ یا پانچ ایکڑ سے زیادہ اگیتی کپاس کاشت کرنے پر 25 ہزار روپے نقد مالی معاونت کرے گی جس کے لیے31 مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ کمشنر بہاولپور ڈویژن مسرت جبیں نے ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان کو ہدایت کی کہ کاٹن کے ٹارگٹ کو بروقت مکمل کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رحیم یار خان میں اب تک کپاس کی بجائی 19 ہزار 777 ایکڑ رقبے پر کی جا چکی ہے جو ہدف کا 49 فیصد ہے۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ کپاس کی کاشت کے مقررہ اہداف کے حصول میں نہروں میں پانی کی کمی اور گرم موسم بڑے چیلنجز ہیں جن سے نبردآزما ہونے کے لئے مربوط حکمت عملی کے تحت عملی اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ مزید برآں چیف منسٹر انیشیٹو میں ایگری مال کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایگری مال کی کنسٹرکشن 65 فیصد مکمل کر لی گئی ہے۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے کسان کارڈ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ محکمہ زراعت کے افسران نے بتایا کہ اس وقت 80 ہزار سے زائد کسان کارڈ زمینداروں کو وصول ہو چکے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ کاشتکاروں کوفارمرز ٹریننگ کے لئے متحرک کرنے اور ان میں آگاہی بیدار کرنے کے لئے محکمہ زراعت اور نجی کمپنیوں کے باہمی اشتراک سے تحصیل، موضع اور مرکز کی سطح پرآگاہی سیمینارزاور فارمرز کے اجتماع جیسے اقدامات بھی بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔کمشنر بہاول پور نے کہا کہ محکمہ زراعت کے افسران، فیلڈ سٹاف اور ریونیو کی ٹیمیں کاشتکاروں کی دہلیز پر جا کر خدمات سرانجام دیں۔انہوں نے کہا کہ غیر معیاری کھادوں اورجعلی زرعی ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف بھی سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔