Contact Us

نگران پنجاب کابینہ کا تنخواہ اورسرکاری گھر نہ لینے کااعلان

CM Mohsan Naqvi meeting with caretaker Punjab Cabinet

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پنجاب پولیس کے شہداء کے خاندانوں کی مالی امداد کے لئے ایک ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی

لاہور28جنوری: -نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت آج وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس منعقدہوا، نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے نگران صوبائی وزراء کو ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی۔اجلاس میں عام انتخابات کے شفاف، منصفانہ،آزادانہ او رپرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیاگیا۔نگران وزیراعلی محسن نقوی نے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نگران حکومت کی بنیادی ذمہ داری شفاف او رمنصفانہ الیکشن کا انعقاد ہے -الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں شفاف اور منصفانہ عام انتخابات کے انعقاد کویقینی بنائیں گے-انہوں نے کہاکہ چاہتے ہیں کہ عوامی فلاح وبہبود کے لئے کچھ ایسے کام کر جائیں جس سے عوام کو ریلیف ملے-پنجاب کی نگران کابینہ نے نگران وزیر اعلی محسن نقوی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے رضا کارانہ طور پر تنخواہ اور سرکاری گھرنہ لینے کااعلان کیاہے۔نگران پنجاب کابینہ کا کوئی وزیر تنخواہ اور سرکاری گھر نہیں لے گا۔اجلاس میں پنجاب پولیس کے شہداء کے خاندانوں کی مالی امداد کے لئے ایک ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی۔پولیس شہداء کے خاندانوں کو 35 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے مالی امداد دی جائے گی۔گزشتہ ڈیڑھ برس سے پولیس کے افسروں اورجوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے لیکن ان کی فیملیز کومالی امداد نہیں ملی۔ شہداء کے بچوں کو پولیس میں بھرتی کرنے کیلئے محکمانہ رولز میں نرمی کا فیصلہ کیاگیا۔قد، چھاتی کے حوالے سے شہداء کے بچوں کو خصو صی رعایت دی جائے گی۔دیگر حادثات میں شہید پولیس افسروں اور جوانوں کی بیواؤں کیلئے مالی امداد 25سوسے بڑھا کر25ہزار روپے کر دی گئی۔ عوام کی فوری داد رسی کے لئے انسپکٹر جنرل پولیس اورسینئر پولیس حکام کھلی کچہریاں لگائیں گے۔کھلی کچہریوں میں عوامی شکایات پر فوری کارروائی کے احکامات جاری کئے جائیں گے۔ نگران وزیر اعلی نے رمضان المبارک میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کیلئے پیشگی پلاننگ کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ابھی سے رمضان پیکیج کی تیاری شروع کی جائے تاکہ مبارک مہینے میں عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف مل سکے۔نگران وزیر اعلی نے تمام صوبائی وزراء کو مختلف شہروں کے دورے کرکے سستے آٹے کی دستیابی کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے قبضہ گروپوں اور لینڈ مافیا کے خلاف بلاامتیاز کارروائی اورتعلیمی اداروں میں آئس اور دیگر منشیات کے استعمال کو روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کاحکم دیا۔نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے اپنی نئی نسل کو منشیات سے بچانا ہے۔ اجلاس میں کابینہ سٹینڈنگ کمیٹیز برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ، قانونی امورونجکاری اور امن و امان کی تشکیل نو کی منظوری دی گئی۔نگران کابینہ نے ڈاکٹر عثمان انور کی انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کے عہدے پر تقرری کی باضابطہ منظوری دی۔کابینہ کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔کابینہ کو گندم کے ذخائر اور ضروریات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔چیف سیکرٹری نے حکومتی امور،سرکاری محکموں کے افعال کار، انتظامی ڈھانچے اور رولز آف بزنس کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایاگیاکہ پنجاب حکومت کے پاس اس وقت 14 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن گندم موجود ہے جبکہ اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن گندم پاسکو سے حاصل کی جا رہی ہے۔ گندم کا 10 کلو کا آٹے کا تھیلا 648 روپے میں دستیاب ہے اور فلور ملوں کو روزانہ 26 ہزار ٹن گندم ریلیز کی جا رہی ہے۔نگران صوبائی وزراء ڈاکٹر جاوید اکرم، ایس ایم تنویر، ابراہیم مراد، بلال افضل، جمال ناصر، منصور قادر، سید اظفر علی ناصر، عامر میر، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور او رمتعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

مزید پڑھیں