کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر بچے کا والد ذمہ دار مقدمہ بھی درج ہوگا

گاڑی سے باہرخطرناک انداز سے لٹکتے سریا وغیرہ پر گاڑی بند کردی جائیگی، ون ویلنگ یا خطرناک طرز کی ڈرائیونگ پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت ٹریفک پولیس سے متعلق اجلاس، ٹریفک پولیس کی یونیفارم تبدیل کرنے کی تجویز کا جائزہ
ٹریفک نظام میں بہتری نظر نہیں آرہی، خود نکل کر شہر کی مختلف سڑکوں پرٹریفک کی صورتحال کا جائزہ لیتی ہوں: مریم نواز شریف
لاہور27مئی:……پنجاب میں ٹریفک کے قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ10گنا تک بڑھانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر والد ذمہ دارقرار اور مقدمہ بھی درج ہوگا۔ گاڑی سے باہرخطرناک انداز سے لٹکتے سریا وغیرہ پر گاڑی بند کردی جائے گی اور ون ویلنگ یا خطرناک طرزکی ڈرائیونگ پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔ بڑے روڈز کے اطراف میں سامان سے لدی ٹرالیاں کھڑی کرنے پر پابندی لگانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ خراب یا بند ہیڈ لائٹسں کے ساتھ ڈرائیونگ پر سخت کارروائی ہوگی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے لاہور میں بیدیاں اور دیگر روڈز پر ٹریفک کی روانی میں رکاوٹیں فوری دور کرنے کا حکم دیا اور ٹریفک چالان کے ساتھ ویڈیو اور تصویری ثبوت منسلک کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں ٹریفک پولیس کی یونیفارم تبدیل کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ٹریفک پولیس کی پانچ کیٹگری بنانے کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا۔ انفورسمنٹ آفیسر، ٹریفک ریگولیٹر، ایجوکیشن لائسنسنگ اور پبلک سروس آفیسر کی کیٹگری بنائی جائے گی۔ شفافیت کے لئے ٹریفک وارڈن ان کیمرہ ٹریفک چالان کریں گے۔ اس موقع پر پنجاب کے 372 اور لاہور کے 77 پوائنٹس کی ری ماڈلنگ پر غور کیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ٹریفک جام کی پیشگی نشاندھی کے لئے روڈ سائیڈ ڈیجیٹل سکرین لگانے کا حکم دیا۔ اجلاس میں دوران ڈرائیونگ موبائل کے استعمال پر بھاری جرمانہ عائد کرنے پر اصولی اتفاق کیا گیا۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ٹریفک پولیس کو جدید پٹرول وہیکل اور جدید ترین آلات دینے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک کے نظام میں بہتری نظر نہیں آرہی ہے، ٹھوس اور پائیدار اقدامات کرنے ہوں گے۔ٹریفک حادثات کو وقوع پذیر ہونے سے پہلے موثر اقدامات ہی کامیابی ہے۔ خود نکل کر شہر کے مختلف سڑکوں پر ٹریفک کی صورتحال کا جائزہ لیتی ہوں۔