Contact Us

روہی میں چولستانی فنکار فقیرا بھگت کی 24ویں برسی منائی گئی

Cholistani artist Faqira Baghat anniversary

احمد پورشرقیہ (ظفر بلوچ سے) گزشتہ رات روہی میں عظیم چولستانی فنکار فقیرا بھگت کی 24ویں برسی منائی گئی ، جس میں سینکڑوں کی تعداد میں خواجہ غلام فرید اور فقیرا بھگت کے چاہنے والوں نے شرکت کی ۔ آج سے 24 سال پہلے اپنے فن کے عین عروج کے وقت جوانی ہی میں کینسر جیسی موذی مرض سے لڑتے لڑتے اپنے ہزاروں چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ کر انتقال کر گئے تھے۔ اس دن سے آج تک اس کے فنکار بیٹے موہن بھگت ہر سال اپنے والد کی برسی مناتے ہیں ، جس میں فقیرا بھگت کے فن کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے ۔اور مختلف فنکار فقیرا بھگت کی گائی ہوئی کافیاں گا کر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ملک کے طول و ارض سے سرائیکی دانشور،قوم پرست رہنما ،شاعر،ادیب،اور فنکار والہانہ طور پر شرکت کرتے ہیں ۔ برسی پر آئے ہوئے دانشوروں اور مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فقیرا بھگت نے خواجہ غلام فرید کی کافیوں کو گا کر خود کو امر کرلیا۔
خواجہ کی کافیاں فقیرا بھگت کی آواز میں دنیا کے کونے کونے میں سنی اور پسند کی جاتی ہیں۔ فقیرا کے انداز گائیکی کو دنیا بھر میں ہر طرح کے لوگوں میں پذیرائی حاصل ہے ، یہی وجہ ہے کہ حکومت پاکستان نے فقیرا بھگت کی فنکارانہ خدمات کے اعتراف میں انہیں پرائڈ آف پرفارمنس سے نوازا ۔ فقیرا بھگت کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے موہن بھگت ان کے فن کو احسن طریقے سے زندہ رکھے ہوئے ہیں ۔ اس سال برسی میں شرکت کرنے والوں میں سردار عاشق خان بزدار، منظور خان دریشک، نامور شاعر محقق اور رائٹر محبوب تابش، سید خلیل الرحمٰن ،قاضی وحید،مظہر سعید گوپانگ،اطہر ماڑھا،جہانگیر مخلص ،شاہد عالم شاہد،اخلاق مزاری ،ملک مشتاق، آرکیالوجسٹ محمد اعجاز الرحمن خان ، کالم نگار محمد ظفر خان ،نمبردار ندیم الرحمٰن خان، یحییٰ خان نے نمایاں طور پر شرکت کی ۔

مزید پڑھیں