Advertisements

لانگ مارچ وزیر آباد سے راولپنڈی تک کے روٹ پر 15ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائینگے چودھری پرویزالٰہی

Chief Minister Punjab's Review Meeting on Security Arrangements for Long March
Advertisements

لاہور 8نومبر:وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت آج وزیراعلیٰ آفس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔  شاہ محمود قریشی، اسد عمر، مونس الٰہی،عمر ایوب، حسین الٰہی نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں جمعرات سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کے سکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔وزیر اعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے لانگ مارچ کے لئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ  لانگ مارچ کے شرکاء کو وزیرآباد سے راولپنڈی تک ہر شہر میں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے اورلانگ مارچ کے روٹ میں آنیوالی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر آباد سے راولپنڈی تک لانگ مارچ کے روٹ پر 15ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ پولیس کنٹرول روم24گھنٹے فعال انداز میں فرائض سرانجام دے اور لانگ مارچ کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جائے اورلانگ مارچ کے گرد2درجاتی سکیورٹی حصار بنایا جائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اورلانگ مارچ کے شرکاء کی فول پروف سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔کنٹینر پربلٹ پروف روسٹرم اوربلٹ پروف شیشے کا استعمال یقینی بنایا جائے  اورنیا بلٹ پروف کنٹینرتیار کیا جائے،اس ضمن میں پنجاب حکومت ہر ممکن معاونت کرے گی۔انہوں نے کہاکہ ہرلحاظ سے فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے جائیں اورہر ضلع میں پولیس اورانتظامیہ کے آفیسرزکوکو آرڈینیشن کیلئے مامور کیا جائے اور راولپنڈی میں دیگر اضلاع سے پولیس کی اضافی نفری منگوائی جائے۔انہوں نے ہدایت کی کہ حافظ آباد میں عمران خان کو قتل کی دھمکیاں دینے والے گرفتارملزم کے دیگر ساتھیوں کو بھی قانون کی گرفت میں لایاجائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس فورس میری ٹیم ہے،ان کی قربانیاں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی قربانیوں کو تحسین کی نظر سے دیکھتے ہیں۔میں نے اپنی تقریر میں محکمہ پولیس پر تنقید نہیں کی بلکہ فر د واحد پر تحفظات کا اظہار کیا۔عمران خان نے گوجرانوالہ میں بہترین سکیورٹی انتظامات پر پولیس کا دوبار شکریہ ادا کیا۔ پولیس کی طرح ہر محکمے میں باصلاحیت آفیسرز بھی ہیں اوراوسط آفیسرز بھی۔عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا،ایف آئی آر میں تاخیر پر عوام میں تشویش پیدا ہوئی اورسوالات اٹھے۔میری تقریر کو غلط رنگ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ درج ہونے والی ایف آئی آر کو ہر ایک نے مسترد کردیاہے۔کچھ عناصرہمارے لانگ مارچ سے خوفزدہ ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ یہ مارچ ہو۔اسد عمر نے کہا کہ پولیس نے لانگ مارچ کے دوران بہترین سکیورٹی دی۔جمعرات سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کے دوران بہترین کو آرڈینیشن کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔پولیس حکام نے لانگ مارچ کی سکیورٹی کے بارے میں مجوزہ پلان پیش کیا۔ میاں محمودالرشید، عمر سرفراز چیمہ، چیف سیکرٹری عبداللہ سنبل، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کیپٹن ریٹائرڈ اسد اللہ خان، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب، سی سی پی او لاہور، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ڈی جی پنجاب ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر، کمشنر گجرات ڈویژن، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، آر پی او گجرات، گجرات، سیالکوٹ، وزیر آباد، حافظ آباد کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ کمشنر راولپنڈی ڈویژن، آر پی او راولپنڈی، سی پی او راولپنڈی، جہلم کے ڈپٹی کمشنرز اورڈی پی اوزنے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔