چنی گوٹھ کی شوگر مل رواں سال 20 نومبر سے کرشنگ سیزن کا آغاز کرے گی
شوگر مل کو جدید فلٹر سسٹم نصب کرنے کا پابند بنایا جائے تاکہ عوام کو بیماریوں اور ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رکھا جا سکے۔
چنی گوٹھ (نامہ نگار) چنی گوٹھ کی شوگر مل رواں سال 20 نومبر سے کرشنگ سیزن کا آغاز کرے گی، جس سے قبل بوائلر گرم کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ بوائلر کے گرم ہونے سے فضا میں اٹھنے والا دھواں، گردوغبار اور کیری پہلے ہی شہریوں کے لیے مشکلات پیدا کر چکی ہے لیکن گزشتہ سیزن میں بھی یہی صورتحال سامنے آئی تھی، جس سے علاقے کے مکینوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
علاقہ مکینوں نے اس صورتحال پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ شوگر مل کے چلنے سے ہر سال سانس اور گلے کی بیماریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ جب مل کی چمنیوں سے مسلسل دھواں اور کیمیائی ذرات فضا میں شامل ہوتے ہیں تو نہ صرف صحت بلکہ ماحول بھی بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ شوگر مل کے چالُو ہونے سے قبل مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ دھوئیں اور کیری کے اخراج پر قابو پایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر سال مل انتظامیہ یقین دہانی کراتی ہے کہ آئندہ دھواں کم کرنے کے لئے فلٹر لگایاجائے گا، مگر کرشنگ سیزن شروع ہوتے ہی وہ وعدے فراموش کر دیے جاتے ہیں۔
شہریوں نے خبردار کیا کہ اگر اس بار بھی مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو وہ سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات سے اپیل کی ہے کہ فوری نوٹس لے کر شوگر مل کو جدید فلٹر سسٹم نصب کرنے کا پابند بنایا جائے، تاکہ عوام کو بیماریوں اور ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رکھا جا سکے۔

