چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری شافع حسین کی ایرانی قونصل جنرل سے ایران کے صدر اور ان کے ساتھیوں کے ہیلی کاپٹر حادثہ میں انتقال پر تعزیت

Ch Shujaat Hussan,Ch Shafay Hussein visir Iranian Consulate for offering their condolences on the killings of Iranian President in Helicoper crash incident

دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام نے جس محبت کا اظہارکیا اسے کبھی بھلا نہیں سکتے ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر


لاہور ( 11جون 2024 ) سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین اور صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے ایرانی قونصلیٹ کا دورہ کیا۔ ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر سے ایران کے صدر اور ان کے ساتھیوں کے ہیلی کاپٹر حادثہ میں انتقال پر اظہارتعزیت کیا اورمرحومین کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر نے کہاکہ آپ اپنے گھر تشریف لائے ہیں، ہمدردی پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام نے جس محبت کا اظہارکیا اسے کبھی بھلا نہیں سکتے۔ایرانی قونصل جنرل نے کہاکہ دونوں ممالک کے حکام تعلقات کو فروغ دینے میں پرعزم ہیں۔ایرانی صدر کے دورہ کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا۔دورہ کے دوران دونوں ممالک نے تجارتی حجم کو 10ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ ایران میں صدارتی انتخابات کا مرحلہ 28جون کو خوش اسلوبی سے طے ہوگا۔ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر نے کہاکہ پاکستان سے ایران کو گوشت کی درآمد میں اضافہ ہورہا ہے۔ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر نے پیمکو کے مسئلے کو حل کرانے میں ذاتی دلچسپی لینے پر چوہدری شافع حسین کا شکریہ اداکیا۔امید ہے کہ وہ اس مسئلے میں ادائیگیوں کا معاملہ حل ہونے تک ہمارے ساتھ رہیں گے۔ایرانی قونصل جنرل نے کہاکہ پنجاب حکومت کے ساتھ تجارتی تعاون کو فروغ دیں گے۔ایران کے سپریم لیڈر کی نظر میں پاکستان سے بڑھ کر کوئی ملک نہیں۔ایرانی قونصل جنرل نے چوہدری شجاعت حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہم تمنا کرتے ہیں آپ پھر ایران کا دورہ کریں، قونصلیٹ آپ کو ہرممکن سہولت دے گا۔سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے مابین گہرے سماجی، ثقافتی اور تہذیبی روابط قائم ہیں۔دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعاون بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم کو 10ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل حملے کے معاملے پر میرے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔چوہدری شجاعت حسین نے سفارت خانے میں رکھی ہوئی کتاب میں اپنے تعزیتی کلمات درج کئے۔سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے90کی دہائی میں بطور وزیرداخلہ ایران کے دورے کی یادوں کو بھی تازہ کیا۔چوہدری شجاعت حسین نے اپنی تحریرکردہ کتاب ایرانی قونصل جنرل کو دی۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے کہاکہ پیمکو کے مسئلے کے مکمل حل تک آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ایران کے ساتھ زراعت، سولر انرجی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوچکی ہے۔پنجاب اور ایران کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے کے حوالے سے مزید بات چیت ہوگی 

مزید پڑھیں