موجودہ حکومت کسانوں کے مسائل سے نظریں چرانے کی بجائے ٹھوس منصوبہ بندی کے ذریعے حل کرے : جام حضور بخش لاڑ

Central Chairman JI Kissan Pakistan Jam Hazoor Bakhsh Lar arrested from Bahawalpur

پچھلے سال کا سٹاک بھی موجود ہے جسے نگران حکومت ئے جان بوجھ کر مارکیٹ میں پانچ ہزار سے زائد ریٹ ہونے کے باوجود فروخت نہیں کیا

کمیشن مافیا کے ساتھ مل کر 23 لاکھ ٹن غیر معیاری گندم باہر سے منگوالی۔ جو کہ کھانے کے بھی لائق نہیں ہے

۔خریداری نہ ہونے کے باعث کسان طبقہ پریشان ہے اور اگلی فصل کاشت کرنے کےلئے مشکلات کا شکار ہے ہمارا مطالبہ ہےگندم کی مکمل خریداری کی جائے ورنہ کسان سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور ہونگے مرکزی چیئرمین جماعت اسلامی کسان


چنی گوٹھ (نامہ نگار) مرکزی چیئرمین جماعت اسلامی کسان جام حضور بخش لاڑ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کسانوں کے مسائل سے نظریں چرانے کی بجا ہے ٹھوس منصوبہ بندی کے ذریعے حل کرے۔ اس وقت ہماری غذائی ضرورت اڑھائی کروڑ ٹن گندم ہے کسانوں نے اپنے تمام وسائل لگاکر اور کاشتہ رقبہ کو بڑھا کرملکی ضروریات سے کئی گنا زیادہ گندم پیدا کی اور پچھلے سال کا سٹاک بھی موجود ہے جسے نگران حکومت ئے جان بوجھ کر مارکیٹ میں پانچ ہزار سے زائد ریٹ ہونے کے باوجود فروخت نہیں کیا اور کمیشن مافیا کے ساتھ مل کر 23 لاکھ ٹن غیر معیاری گندم باہر سے منگوالی۔ جو کہ کھانے کے بھی لائق نہیں ہے ۔اس وقت۔خریداری نہ ہونے کے باعث کسان طبقہ پریشان ہے اور اگلی فصل کاشت کرنے کےلئے مشکلات کا شکار ہے ہمارا مطالبہ ہےگندم کی مکمل خریداری کی جائے ورنہ کسان سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور ہونگے اور حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی انھوں نے کہا کہ گندم کا سیزن شروع ہونے سے قبل ہی خریداری اورادائیگیوں کے حوالہ سے لایئحہ عمل بناکر کام کرنا چاہئیے تھا لیکن بدقسمتی سے ہماری حکومت ملکی معشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھنے والے شعبہ کو مسلسل نظرانداز کر رہی ھے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ کاشتکارتنظیموں اورایگری کلچرایڈوائزری کمیٹیوں کی مشاورت سے پالیسیاں بنائی جائیں تاکہ کاشتکاروں کوریلیف دیاجا سکے ۔وہ  کسان اکٹھ اور کاشتکاروں کےوفود سے گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے خاموش ہیں مڈل مین اور مافیا حکومتی سرپرستی میں کاشتکاروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے اور اونے پونے گندم خرید کر سٹاک کررہاہے دو ماہ بعد یہی گندم غریب عوام کو 5500 روپے پر فروخت کریں گے  انہوں نے کہاکہ اجناس کی منڈیوں میں آنے سے تین ماہ قبل امدادی قیمتوں کااعلان کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ادارہ کومکمل بجٹ فراہم کرکے فعال کیاجائے تاکہ کپاس کے سیزن میں مارکیٹ سے عدم استحکام پرقابوپایاجاسکے.اورکاشتکاروں کی اجناس کے صحیح نرخ مل سکیں۔

مزید پڑھیں