Advertisements

غریب اور متوسط طبقہ کے گھر میں چولہا نہیں جلتا، نام نہاد عوامی نمائندے تنخواہوں میں اضافے کررہے ہیں جام حضور بخش لاڑ

Central Chairman JI Kissan Board Jam Hazoor Bakhsh Lar
Advertisements

کسانوں کے استحصال کے خلاف مختلف اضلاع میں جلسے، مارچز اور احتجاج کریں گےمرکزی چیئرمین جے۔ائی کسان بورڈ پاکستان

چنی گوٹھ (نامہ نگار) مرکزی چیئرمین جے۔ائی کسان بورڈ پاکستان جام حضور بخش لاڑ نے میڈیا کوآرڈینیٹر عارف حسین عاصم اور تحصیل صدر ملک مصطفیٰ چنڑ کے ہمراہ میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا ہےکہ کسانوں کے

Advertisements

 استحصال کے خلاف مختلف اضلاع میں جلسے، مارچز اور احتجاج کریں گے پنجاب اسمبلی کے ممبران کی جانب سے اپنی تنخواہوں میں چار سو سے ہزار فیصد تک اضافہ کو عوام کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب غریب اور متوسط طبقہ کے گھر میں چولہا نہیں جلتا، نام نہاد عوامی نمائندے تنخواہوں میں اضافے کررہے ہیں اور لوٹ مار بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پنجاب میں سکولوں کو این جی اوز کے حوالے کرنے کے صوبائی حکومت کے فیصلہ کی مذمت کرتے ہیں اور عدلیہ کی جانب سے اس پر پٹیشن نہ سننے کا فیصلہ  افسوسناک امر ہے۔

عدالتیں اس طرح سطحی فیصلے کیسے دے سکتی ہیں،26ویں ترمیم کے بعد اگر ججز نے فیصلوں کے لیے حکومتی موقف کو ہی تسلیم کرنا شروع کردیا تو عوام کو انصاف کیسے ملے گا انھوں نے کہا کہ گنے کی فصل کی تیاری کے ساتھ ہی شوگر مافیا متحرک ہو گیا ہے۔ مڈل مین کسانوں کا استحصال کر رہا ہے۔ کسی سیاسی جماعت کا ایجنڈا کسان یا عام آدمی نہیں ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کے پریشر پر فصل کی امدادی قیمت کا اعلان نہیں کررہی ہے لیکن دوسری جانب آئی ایم ایف کے کہنے کے باوجود یہ جاگیرداروں پر ٹیکس عائد نہیں کیا گیا ہے۔ ممبران اسمبلی نے اپنی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کرلیا، جبکہ عام تنخواہ داروں کو تھوڑا سا ریلیف بھی دینے کے لیے تیار نہیں۔

ملک میں استحصالی اور طبقاتی نظام قائم ہے۔اسمبلیوں میں بیٹھے 80فیصد ارب پتی عوام کے نمائندے نہیں۔ ن لیگ پنجاب میں کم و بیش 40برس سے، پی پی سندھ میں مسلسل 17برس سے حکمران ہیں، یہ ابھی تک نظام تعلیم کو بہتر نہیں کرسکے، حکومت نے چند آئی پی پیز مالکان کو بجلی نہ بنانے پر بھی دوہزار ارب تھما دیے یہ نوجوانوں کو کچھ بھی دینے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کسانوں کے حقوق کے لیے 25 دسمبر کو منڈی بہاوالدین، پھر چنیوٹ، وہاڑی اور لاہور میں احتجاج کریں گے۔ انھوں نے امریکہ کی جانب سے چار پاکستانی کمپنیوں پرپابندی کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکی اقدام کے خلاف موثر آواز بلند کی جائے۔۔ہم اس طرح کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں