Advertisements

نگران حکومت آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی معاونت کرے گی، مرتضیٰ سو لنگی

Caretaker Prime Minister Anwarul Haq Kakar Briefing to the media
نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دے رہے ہیں پرنسپل انفارمیشن آفیسر محمد عاصم کھچی بھی موجود ہیں
Advertisements

اسلام آباد۔18اگست
(اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ عام انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، جب بھی انتخابات ہوں گے نگران حکومت آزادانہ، منصفانہ اور شفاف طریقے سے انتخابات کرانے میں الیکشن کمیشن کی بھرپور معاونت کرے گی۔ جمعہ کو یہاں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پوری نگران کابینہ حلف کے تحت آئین و قانون کے مطابق فرائض انجام دینے کی بھرپور کوشش کرے گی۔ نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد ان کی چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر سلطان سے ملاقات ہوئی ہے جس میں انہیں ملک میں آزادانہ انتخابات کے انعقاد میں معاونت اور ضروری تقرر و تبادلوں کے لئے الیکشن کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے عزم سے آگاہ کیا تاکہ آزادانہ انتخابات کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے نگران وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ انتخابات کے دن پہلا ووٹ نگران وزیراعظم اور پھر ان کے بعد کابینہ کے ارکان ڈالیں گے۔ نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے مطابق ملک کو عوام کے منتخب نمائندے چلائیں گے جبکہ نگران حکومت آئندہ انتخابات تک ملک کے معاملات چلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ملک میں جاری معاشی صورتحال کے پیش نظر سرکاری اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع نہ کرے۔ مرتضی سولنگی نے کہا کہ ہم پٹرولیم مصنوعات زائد قیمتوں پر خرید کر کم قیمتوں پر فروخت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی وجہ سے حکومت اشیاءپر سبسڈی نہیں دے سکتی۔ نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ ریاست اقلیتوں کے ساتھ کھڑی ہے اور کسی کو بھی مذہب، رنگ یا ذات کے نام پر انہیں نشانہ بنانے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے اقلیتوں کو خصوصی حقوق دیئے ہیں، جڑانوالہ واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 25 کروڑ عوام کا ملک ہے اور یہاں بسنے والے تمام شہریوں کو یکساں انسانی حقوق حاصل ہیں۔ جڑانوالہ واقعہ پر سب نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے معاشرے میں پھیلی انتہاءپسندی، تنگ نظری اور عدم بردداشت کے سدباب کے لئے ملک میں صوفی ازم کے فروغ پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نگران وزیراعظم نے ملک میں انفراسٹرکچر کی تعمیر پر بھی زور دیا۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ غربت اور مہنگائی ایک حقیقت ہیں، اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، یہ بھی حقیقت ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافے سے مہنگائی ہوئی ہے۔ انہوں نے میڈیا کو یقین دلایا کہ حکومت قومی خزانے پر بوجھ کم کرنے کے لئے اپنے اخراجات میں کمی کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے، حکومت اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف جاری قانونی مقدمات کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں، حکومت ان مقدمات میں فریق نہیں، متعلقہ ادارے قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ مستقبل میں جڑانوالہ جیسے واقعات سے بچنے کے لئے میڈیا اور تعلیمی اداروں کو معاشرے میں رواداری اور ہم آہنگی کوفروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت سمیت ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ معیشت کے استحکام اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگران کابینہ صرف 16 ارکان پر مشتمل ہے جس میں مشیر اور معاونین خصوصی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے بیشتر ارکان نے اپنے اپنے شعبوں کی نمائندگی کی ہے اور امید ہے کہ وہ اپنی کارکردگی سے اپنی قابلیت کا ثبوت دیں گے۔ مرتضیٰ سولنگی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نگران حکومت میڈیا پر کسی قسم کی سینسر شپ پر یقین نہیں رکھتی، ملک میں اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ پریس کانفرنس میں پرنسپل انفارمیشن آفیسر اور منیجنگ ڈائریکٹر اے پی پی محمد عاصم کھچی بھی موجود تھے۔