انوار الحق کاکڑ کی بجلی کے بلوں میں کمی کیلیے 48 گھنٹے میں ٹھوس اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کو بجلی چوری کی روک تھام کا روڈ میپ اور بجلی کے شعبے کی اصلاحات اور قلیل، وسط اور طویل مدتی پلان جلد از جلد پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، وزیراعظم نے آئندہ 48 گھنٹوں میں بجلی کے زائد بلوں میں کمی کیلئے ٹھوس اقدامات مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے یہ ہدایات اتوارکویہاں بجلی کے بِلوں میں اضافے پر ہنگامی اجلاس کے پہلے دورکی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو جولائی کے بجلی کے بلوں میں اضافے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جلد بازی میں کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائیں گے جس سے ملک کو نقصان پہنچے، ایسے اقدامات اٹھائیں گے جس سے ملکی خزانے پر اضافی بوجھ نہ ہو اور صارفین کو سہولت ملے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ایسا ممکن نہیں کہ عام آدمی مشکل میں ہو اور افسر شاہی اور وزیرِ اعظم انکے ٹیکس پر مفت بجلی استعمال کریں۔ وزیراعظم نے کہاکہ متعلقہ وزارتیں اور ادارے مفت بجلی حاصل کرنے والے افسران اور اداروں کی مکمل تفصیل فراہم کریں۔ انہوں نے کہاکہ وہ عام آدمی کی نمائندگی کررہے ہیں، وزیرِ اعظم ہاوس اور پاک سیکریٹریٹ میں بجلی کا خرچہ کم سے کم کیا جائے اوراگر میرے کمرے کا اے سی بند کرنا پڑا تو بے شک بند کر دیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ بجلی کی بچت کے اقدامات کے نفاذ اور جولائی کے زائد بلوں کے مسئلے پر صوبائی وزرا اعلی کے ساتھ تفصیلی مشاورت بھی کل کی جائے گی۔ وزیراعظم نے تقسیم کار کمپنیوں کو بجلی چوری کی روک تھام کا روڈ میپ اوربجلی کے شعبے کی اصلاحات اور قلیل، وسط اور طویل مدتی پلان جلد از جلد پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس میں عبوری کابینہ کے وفاقی وزرا شمشاد اختر، گوہر اعجاز، مرتضی سولنگی، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر وقار مسعود، سیکرٹری پاور، چئیرمین واپڈا، چیئرمین نیپرا اور دیگر متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بجلی کے شعبے کے مسائل، زائد بلوں کے حوالے سے تفصیلات، بجلی چوری اور اسکی روک تھام کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے اجلاس کو کل (سوموار) تک ملتوی کرتے ہوئے ٹھوس اقدامات اور پلان تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔