جڑانوالہ واقعہ ائندہ تین چار روز میں نقصان کو پورا کیا جائے گا نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی
لاہور17اگست:……نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب اور ادیان کے قائدین اور زعماء (مسلم، کرسچن، سکھ،ہندو، بہائی) کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ جڑانوالہ میں گزشتہ روز انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا-پوری قوم کو اس واقعہ پر تشویش ہے اور دکھی ہے- ابتدائی تحقیقات ہوئی ہیں جس سے ثابت ہوا ہے کہ یہ سوچی سمجھی سازش ہے – یہ کوئی عام واقعہ نہیں، پوری قوم مسیحی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے- دین اسلام اور نبی پاک ؐ نے اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کی ہے – انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں تمام چیزوں کو واضح کر کے بیان کیا گیا ہے کہ ایسے واقعات سے کیسے اجتناب کرنا ہے- دکھ کی بات ہے کہ جس نے بھی یہ کوشش کی پورے پلان کے ساتھ کی تاکہ ملک میں آگ لگ سکے اور آپس کے ا تحاد کی فضا کو خراب کیا جا سکے-علماء کرام، مسیحی برادری اور دیگر اقلیتی رہنماؤں کے ساتھ مل کر آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام موثر حکمت عملی بنانا ہو گی-چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچے اور رات 2 بجے واپس آئے- محسن نقوی نے کہاکہ چیف سیکرٹری اور آئی جی نے پوری کوشش کی کہ اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہ ہو اور دونوں افسروں نے صورتحال کو اچھے انداز سے ہینڈ ل کیا -جان اگر چلی جائے تو وہ واپس نہیں آتی، ایسے واقعات میں ماضی میں جانی نقصان ہوتارہا ہے – چیف سیکرٹری اور آئی جی نے ایک ایک منٹ صورتحال دیکھ کر موقع پر ہی فیصلے کئے -انہوں نے کہا کہ میں ان دونوں افسروں کو کریڈٹ دوں گا کہ انہوں نے بہترین حکمت عملی اپنا کر سب کو محفوظ کیا- گزشتہ رات ایک اور واقعہ ہونے لگا تھا لیکن چیف سیکرٹری اور آئی جی نے لوگوں کی جان بچائی- واقعہ میں ہونے والے نقصان کو جلد از جلد پورا کیا جائے گا اور عمارتوں کو اصل حالت میں بحال کیا جائے گا – وزیر اعلی، پاکستانی اور مسلمان ہونے کے ناطے آپ کا نقصان پورا کرنا میرا فرض ہے۔میرا آپ سے وعدہ ہے کہ آئندہ تین چار روز میں چیزوں کا اصل حالت میں بحال کریں گے۔ہماری ٹیمیں بحالی کا کام کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ علماء کرام سے درخواست ہے کہ بھائی چارے،تحمل،برداشت اور اتحاد کے حوالے سے دین اسلام او
نگران وزیر اعلی محسن نقوی کی زیر صدارت تمام مذاہب اور ادیان کے قائدین (مسلم، کرسچن، سکھ،ہندو، بہائی) کے اجلاس کا متفقہ اعلامیہ
لاہور17اگست:……نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب اور ادیان کے قائدین اور زعماء (مسلم، کرسچن، سکھ،ہندو، بہائی) کا مشترکہ اجلاس آج وزیر اعلی آفس میں منعقد ہوا- اجلاس کے اختتام پرمسیحی برادری کے رہنما بشپ ندیم کامران نے اتفاق رائے سے مشترکہ اعلامیہ پیش کیا – اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کے قیام اور اس کے استحکام میں پاکستان میں بسنے والے دیگر تمام مذاہب اور اقلیتی رہنماؤں کا کردار ہماری تاریخ کا ایک روشن باب ہے- وطن عزیز کے معروضی حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ تمام مذاہب اور ادیان کی لیڈرشپ اور دینی شخصیات قومی یکجہتی، ملکی استحکام، بین المذاہب مکالمہ اور مجموعی امن و امان کے لئے ہمیشہ کی طرح اپنا اساسی اور کلیدی کردار ادا کرتے رہیں -اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہم حکومت پنجاب کی وساطت سے پوری قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ دفاع وطن اور قومی و ملی سلامتی کے تقاضوں سے پوری طرح آگاہ اور پوری قوم کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحد و متفق ہیں -اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ اجلاس جڑانوالہ میں رونما ہونے والے دل خراش اور افسوسناک واقعات کی بھرپور مذمت کرتا ہے- ہم قرآن پاک اور بائبل سمیت تمام کتب سماویہ کی عظمت کے امین ہیں – ہم قرآن پاک کی توہین کی جسارت کی مذمت کرتے ہیں، اس کے ساتھ چرچ کے نذر آتش ہونے اور اس میں بائبل کی توہین کی بھی مذمت کرتے ہیں – ہم مساجد سمیت تمام ادیان اور مذاہب کی عبادت گاہوں کے تقدس اور حرمت کے بھی نگہبان ہیں – جڑانوالہ میں مسیحی عبادت گاہوں کو نذرآتش کرنا اور مسیحی برادری کی آبادیوں کا جلاؤ گھیراؤ بھی قابل مذمت اور افسوسناک ہے- یہ اجلاس اس امر پر بھی متفق ہے کہ اس سانحہ کی اعلی سطح کی تحقیقات کے لئے کمیشن قائم ہونا چاہیے اور ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے- اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ یقینا وطن عزیز اس وقت اپنی تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے- مشکل کی اس گھڑی میں ہم صبر، حوصلے اور تدبرکا مظاہرہ کرتے ہوئے وطن عزیز کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنا کر اسے مضبوط اور مستحکم کرنے کا عزم کرتے ہیں – خدائے بزرگ و بر تر سے دعا ہے کہ وہ ہمارے پیارے وطن پاکستان کی حفاظت فرمائے اور تمام مذاہب کے درمیان اتحاد کو مضبوط کرنے کی ہماری ان کوششوں کو ثمر بار فرمائے- (آمین)