چولستان میں اونٹوں کی صحت کی صورتحال: حقائق، انتظامات اور زمینی حقیقت
اداریہ — 28 نومبر 2025
چولستان میں گزشتہ چند روز سے اونٹوں کی مبینہ بیماری اور اموات کے حوالے سے مختلف افواہیں گردش کر رہی تھیں جنہوں نے نہ صرف مقامی چرواہوں کو پریشان کیا بلکہ عام شہریوں میں بھی بے چینی پیدا کی۔ تاہم اسپیشل سیکرٹری لائیو اسٹاک جنوبی پنجاب اسد نعیم کی بہاولپور میں پریس کانفرنس نے حقائق کو واضح کر دیا ہے۔ محکمے کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ صورتحال کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوششیں ہرگز درست نہیں تھیں۔
اسپیشل سیکرٹری کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک کی خصوصی ٹیموں نے 11 ہزار 597 اونٹوں کا طبی معائنہ کیا جن میں سے صرف 1100 میں بیماری کی علامات دیکھی گئیں اور ان کا فوری علاج و ویکسینیشن کر دی گئی۔ مزید یہ کہ اب تک صرف 10 اونٹوں کی اموات کی تصدیق ہوئی ہے— اس سے زیادہ تعداد کی اطلاعات بے بنیاد اور غلط قرار دی گئی ہیں۔ یہ وضاحت نہ صرف اطمینان بخش ہے بلکہ اس بات کی نشاندہی بھی کرتی ہے کہ حکومت اور لائیو اسٹاک حکام اس مسئلے پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک ڈاکٹر اشرف کا یہ بیان بھی قابلِ توجہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کوئی نئی موت رپورٹ نہیں ہوئی، اور بیماری کا علاج 100 فیصد مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔ ان کے مطابق موجودہ علامات 2014-15 میں سامنے آنے والی بیماری سے مشابہ ہیں، اور اسی کامیاب علاج طریقہ کار کو دہرا کر صورتحال پر قابو پایا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں 200 سے زائد پیراویٹس، 10 ریسپانس ٹیمیں اور 18 موبائل ویٹرنری ڈسپنسریز چولستان کے مختلف علاقوں میں تعینات کر دی گئی ہیں تاکہ چرواہوں کو بروقت رہنمائی اور سہولت فراہم کی جا سکے۔ نمونے لاہور اور اسلام آباد کی جدید لیبارٹریز کو بھجوائے جا رہے ہیں تاکہ سائنسی بنیادوں پر مزید جانچ ممکن ہو سکے۔
یہ امر لائقِ تحسین ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک عوام کو مسلسل آگاہی دے رہا ہے— خاص طور پر یہ ہدایت کہ اونٹوں کے ناک سے خارج ہونے والا مواد فوراً صاف کیا جائے تاکہ سانس میں رکاوٹ سے بچا جا سکے۔ اس طرح کی احتیاطی تدابیر مقامی سطح پر بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ادارہ سمجھتا ہے کہ چولستان کے چرواہوں کو خوف یا افواہوں کے بجائے مستند معلومات پر انحصار کرنا چاہیے۔ حکومت کی جانب سے کی جانے والی بروقت کارروائیاں قابل تعریف ہیں، تاہم ضروری ہے کہ فیلڈ میں کام کرنے والی ٹیمیں مسلسل رابطہ برقرار رکھیں اور کسی نئے خدشے کی فوری نشاندہی کریں۔
موجود اعداد و شمار اور حکومتی مؤقف سے واضح ہے کہ چولستان میں اونٹوں کی صحت کی صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔ تاہم اس طرح کے واقعات یہ یاد دہانی بھی کراتے ہیں کہ لائیو اسٹاک سیکٹر میں مضبوط مانیٹرنگ، تحقیق اور فیلڈ اسٹرکچر کو مستقل بنیادوں پر فعال رکھنا ناگزیر ہے— تاکہ مستقبل میں کسی وبا یا بیماری کا خطرہ پیدا ہو تو فوری اور مربوط انداز میں قابو پایا جا سکے۔
چولستان اور گردونواح میں بسنے والے مال مویشی پال افراد کی معیشت کا بڑا انحصار اونٹوں پر ہے۔ اس لیے ان کی صحت اور حفاظت حکومت اور متعلقہ اداروں کی اولین ترجیح ہونی چاہیے، جس کی موجودہ اقدامات واضح عکاسی کرتے ہیں۔

