٢٠ مئی کے بعد کسی بھی دن اسلام آباد کی کال دوں گا عمران خان

Imran Khan

میانوالی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں 20 مئی کے بعد کسی بھی دن اسلام آباد کی کال دوں گا، اگر مارچ کو روکا گیا یا ایف آئی آر کاٹی گئی تو حالات کے ذمہ دار شہباز شریف ہوں گے۔

میانوالی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے ایک بار پھر امپورٹڈ حکومت نامنظور کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم چوروں اور مافیا کے لوگوں کے اقتدار کو نہیں مانتے، شہباز شریف کا بیٹا حمزہ وزیراعلیٰ پنجاب اور زرداری کا بیٹا وزیر خارجہ بن گیا ہے۔
عمران خان نے کارکنوں سے صاف کہہ دیا کہ آپ نے مخالفین کا بندوبست کرنا ہے ، انہیں سبق سکھانا ہے
عمران خان نے کہا وہ ان لوگوں کو چیلنج کرتے ہیں کہ دنیا میں کہیں بھی جائیں گے ایک ہی آواز آئے گی غدار اور چور۔
عمران خان نے کہا کہ قوم تیار رہے میں 20 تاریخ کے بعد کسی بھی دن اسلام آباد کی کال دوں گا، ہم نئے انتخابات کا مطالبہ لے کر عوام کے سمندر کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے۔
انہوں نے میانوالی کے لوگوں سمیت تمام پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پوری قوم کو اسلام آباد بلا رہا ہوں، میری خواہش ہے آپ سب اسلام آباد آئیں اور اگر آپ نہیں آسکتے تو میری کال پر اپنے علاقوں میں احتجاج کریں اور امپورٹڈ حکومت نامنظور، غلامی نامنظور اور جلد الیکشن کے انعقاد کا پیغام پہنچائیں
انہوں نے کہا کہ ہم اس حکومت کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے، اسلام آباد میں عوام اتنی بڑے تعداد میں جمع ہوں گے کہ ماضی میں کبھی اتنے لوگ جمع نہیں ہوئے، امپورٹڈ حکومت کے خلاف اسلام آباد میں عوام کا سمندر آنے والا ہے جو ڈاکوؤں کو اقتدار سے ہٹائے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میری قوم کو جگا دیا،  میانوالی سے حقیقی آزادی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتا ہوں ، 20 مئی کے بعد کسی بھی دن کال دے سکتا ہوں، آپ کو کوئی نہیں روکے گا، نہ 18 قتل کرنے والا رانا ثنا اللہ روکے گا نہ شہبازشریف۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے اپنی قوم کو کبھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دینا، جب یہ ڈاکو مجھے نیازی کہتے ہیں تو مجھے اچھا لگتا ہے ، جب تک یہ چور جیل نہیں جاتے میں ان کے خلاف جہاد کرتا رہوں گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’شہبازشریف کہتے ہیں کہ بھکاریوں کو غلامی کرنا پڑے گی، شہباز شریف تم غلام ہو ہم نہیں
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ کہتے ہیں مدینہ واقعہ میں نے کروایا تھا، دنیا میں کہیں بھی چلے جاؤ آپ کوغدار اور چوروں کی آوازوں سے پاکستانی مخاطب کریں گے۔ انہوں نے شہباز گل پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کئی لوگوں کو قتل کروایا۔
عمران خان نے کہا کہ سازش سے ڈاکوؤں کو حکومت میں لانے والے سمجھ رہے ہیں کہ قوم خوفزدہ ہوجائے گی مگر ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے اور قوم تیاری کررہی ہے، میڈیا کنٹرول کرنے سے کچھ نہیں ہوگا عوام کے جذبات ہیں جنہیں روکنا بہت مشکل ہے
عمران خان نے کہا کہ قوم آج ایک ہی چیز  پر کھڑی ہے کہ دوستی سب سے کریں گے غلامی کسی کی نہیں، ہمارے سفیر کو  واشنگٹن میں بلا کر کہا گیا کہ عمران خان کو ہٹا دیں، نوازشریف ، شہبازشریف ، حمزہ شہباز ، یہ عظیم قوم ان چوروں کی غلامی نہیں کرے گی،
انہوں نے کہا کہ سب اسلام آباد آکر ان کو ایک ہی پیغام دو کہ غلامی نامنظور، الیکشن کراؤ، پنجاب میں ہماری حکومت لوٹوں اور  پیسے کے ذرایعے گرائی گئی ،شرم آنی چاہیے، لوگوں نے اپنے ضمیر بیچ کر  بیرونی سازش کو کامیاب کیا،  انصاف کے اداروں سے پوچھتا ہوں کیا اس پر سوموٹو ایکشن نہیں لینا چاہیے تھا؟ 
عمران خان نے سوال کیا کہ کبھی دنیا کے کسی ملک میں سنا ہے کہ کوئی ایک پارٹی کے ٹکٹ پر جیتے اور دوسری پارٹی کے پاس جائے؟ عدالتیں رات 12 بجے کھل سکتی ہیں تو ان چوروں کو کیوں ڈس کولیفائی نہیں کیا جاسکتا؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے کارکنوں سے کہا کہ یہ ضمیرفروش کسی بھی حلقے میں آئیں تو آپ نے ان کا بندوبست کرنا ہے، ان ضمیرفروشوں کو وہ سبق سکھانا ہے کہ ساری زندگی ووٹ اور ضمیر بیچنے سے ڈریں۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ جب بھی حق اور باطل، سچ اور جھوٹ کا مقابلہ ہو تو حق اور اچھائی کا ساتھ دینے کا اللہ کا حکم ہے، نیوٹرل جانور ہوتا ہے انسان نیوٹرل نہیں ہوتا، جب شیر کسی ہرن کا شکار کرتا ہے تو  باقی بھاگ جاتے ہیں کیوں کہ وہ نیوٹرل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم کو اب فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ چوروں کے ساتھ ہے یا ان کے خلاف جہاد کرنے والوں کے ساتھ ہے، ہماری تحریک اور کاوش دراصل کرپٹ اور لٹیروں کے خلاف جہاد ہے، جس میں سب کو ہمارا ساتھ دینا چاہیے تاکہ ہم حقیقی آزادی حاصل کرسکیں۔

مزید پڑھیں