بہاول پور:13/ اکتوبر ڈپٹی کمشنر زاہد پرویز وڑائچ کی زیر صدارت دفتر کے کمیٹی روم میں ڈسٹرکٹ اینٹی سموگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سموگ کے خاتمہ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر سمیرا ربانی، اسسٹنٹ کمشنر سٹی انعم فاطمہ، اسسٹنٹ کمشنر صدر محمد طیب، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) حافظ محمد شفیق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات انصر عباس، متعلقہ محکموں کے افسران اور ضلع کی دیگر تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعہ شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سموگ کے خاتمہ کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں۔ خلاف ورزی پانے پر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ زمیندار و کاشتکاروں اور لوگوں میں شعور اجاگر کیا جائے کہ فصلوں کی باقیات ہرگز نہ جلائی جائیں۔ فصلوں کی باقیات درست طریقہ سے تلف کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے مالکان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور موقع پر جرمانہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل سطح پر قائم اینٹی سموگ کمیٹیوں کے اراکین موثر انداز میں کام کریں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ضلع میں سموگ کنٹرول ایکشن پلان وضع کیا گیا ہے۔ زمیندار و کاشتکاران کو فصلات کی باقیات درست طریقہ سے تلف کرنے بارے آگہی دی جا رہی ہے۔ اس سلسلہ میں ضلع بھر کے چکوک میں فارمرز ٹریننگ منعقد کی جا رہی ہیں تاکہ کاشتکاران فصلات کی باقیات کو آگ لگانے کی بجائے روٹا ویٹر مشین یا دیگر ٹیکنیک کے ذریعہ تلف کریں۔ محکمہ صحت کی جانب سے لوگوں کو حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔ ضلع کے مختلف مقامات پر سموگ کاؤنٹرز قائم کئے جا رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں لوگوں کو مفت فیس ماسک تقسیم کئے جائیں گے۔ اسی طرح بٹھہ جات کا زگ زیگ ٹیکنالوجی کے مطابق فنکشنل کرنے کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں موقع پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ محکمہ ماحولیات کے افسران یکم جولائی 2022سے 12اکتوبر کے دوران زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل 260بٹھہ جات کا معائنہ کیا گیا۔ خلاف ورزی پانے 24بٹھہ جات کے مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، 21بٹھہ جات سربمہر کئے گئے اور تین لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ فیکٹریوں میں خلاف وزی پانے پر 50ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔ اسی طرح محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے یکم جولائی 2022ء سے 12اکتوبر کے دوران 630وہیکلز چیک کی گئیں۔ 95دھواں چھوڑنے والی وہیکلز کے چالان کئے گئے اور 63500/-روپے جرمانہ کیا گیا۔ محکمہ زراعت توسیع نے اس دوران چاول کاشت کرنے والے زمیندار و کاشتکاران کو فصلات کی باقیات کو درست طریقہ سے تلف کرنے کے حوالہ سے آگہی فراہم کی۔ بتایا گیا کہ فصلات کی باقیات کو آگ نہ لگایا جائے۔ اس سلسلہ میں فارمرز ٹریننگ پروگرام جاری ہیں اور معلوماتی لٹریچر بھی تقسیم کیا جا رہا ہے تاکہ ماحول آلودہ ہونے سے محفوظ رہے۔