غیرملکی فنڈنگ سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش ، لکھ کر دھمکی دی گئی: وزیراعظم نے خط لہرا دیا

Imran Khan

وزیراعظم عمران خان نے  وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ کے جلسہ عام سے خطاب  میں کہا ہے کہ ہمارے ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے اور وہ ثبوت ہے۔
 عمران خان نے وفاقی اور صوبائی وزرا کو مخاطب کرکے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے میرے وزرا کو لالچ دے کر توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے میرا ساتھ دیا جس کے لیے میں شکر گزار ہوں اور مجھے فخر ہے ہم فلاحی ریاست کے راستے پر چل نکلے ہیں، حکومت جائے یا جان کبھی ان چوروں کو معاف نہیں کروں گا، ہمارے پاس شواہد ہیں کہ ملک کی آزاد خارجہ پالیسی کو سبوتاژ کرنے کے لیے غیرملکی فنڈنگ ہو رہی ہے۔

اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ ’امر بالمعروف‘ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جلسے کے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک نظریے کے تحت وجود میں آیا، اور وہ نظریہ اسلامی فلاحی ریاست ہے، مجھ سے لوگ پوچھتے ہیں کہ تم دین کو سیاست کے لیے کیوں استعمال کرتے ہو، 25 سال قبل جماعت کی بنیاد اسی نظریے پر ڈالی کہ ملک اسلامی فلاحی ریاست بنے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے ٹیکس جمع ہوتا جائے گا وہ سارا پیسہ قوم کی مجموعی ترقی کے لیے استعمال ہوگا، جب تک نظریے پر کھڑے نہیں ہوں گے قوم نہیں ہجوم ہوگا، ریاست مدینہ میں قانون کی حکمرانی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھاکہ چھوٹا چور نہیں بڑا ڈاکو ملک کو تباہ کرتا ہے، یہ تین چور تیس سال سے ملک کا خون چوس رہے ہیں، ان کے پیسے باہر پڑے ہیں، یہ سارا ڈرامہ ہو رہا ہے کہ عمران مشرف کی طرح گھٹنے ٹیک کر انہیں این آر او دے دے، پہلے دن سے یہ سب کوشش کر رہے ہیں۔

اوزیراعظم خطاب کے دوران اپوزیشن رہنماؤں کے نام بھی بگاڑتے رہے

وزیر اعظم عمران خان نے کہ میں اپوزیشن رہنماؤں کو اس لیے این آر او نہیں دیتا کیونکہ ملک میں قانون کی بالادستی نہیں رہے گی، غریب اس لیے غریب ہوتا ہے کیونکہ بڑے چور قانون کی گرفت سے نکل جاتے ہیں اور یہ تین چوہے اکٹھے ہوئے ہیں 30 سال سے ملک کا خون چوس رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے آف شور اکاؤنٹس موجود ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ سابق صدر جنرل مشرف کی طرح عمران خان بھی پیچھے ہٹ جائے اور این آر او دے دیں، پہلے دن سے بلیک میل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج جو قرضوں کی مد میں سود ادا کررہے ہیں اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ پرویز مشرف نے انہیں این آر او دیا تھا، حکومت جائے یا جان کبھی ان چوروں کو معاف نہیں کروں گا۔

 عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو مخاطب کرکے کہا کہ انہوں نے ایک گھنٹہ بھی کام نہیں کیا جبکہ دوسری طرف کانپیں ٹانگنے والے  کو 14 برس سے اردو میں بات کرنا نہیں آئی، آصف علی زرداری کو تھوڑا بڑا کرکے بلاول کو سیاست میں آنے کی اجازت دینی تھی۔

عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ کورونا میں اپنے ملک کو بند نہیں کیا مجھ پر تنقید ہوئی اور لوگوں نے کہا کہ عمران ملک تباہ کر رہا ہے، سندھ حکومت نے بھی میری بات نہیں مانی لیکن آج ساری دنیا نے تسلیم کیا جو پاکستان نے قدم اٹھائے اس سے اپنی قوم، معیشت اور غریبوں کو بچایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزيشن لوگوں کو خریدنے کیلئے پیسے لگارہی ہے ، دعویٰ کرتاہوں کہ پاکستان کی تاریخ میں ساڑھے تین سال میں کسی حکومت نے ایسی پرفارمنس نہيں دی جو ہم نے دی ہے، ڈیزل کی قیمت دس روپے کم کی ہے، ہماری معیشت کی ترقی پر اپوزيشن دنگ رہ گئی، ہم نے ملکی تاریخ میں سب سے زيادہ ٹیکس اکٹھا کیا، ٹیکسٹائل انڈسٹری ریکارڈ ایکسپورٹ کررہی ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ ن لیگ نے 2013 میں مہنگی سڑکیں بنائیں لیکن 2021 میں سڑکیں 2013 سے 23 کروڑ روپے سستی بنیں، مراد سعید آج آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، این ایچ اے ان کے ماتحت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مراد نے شروع میں بتایا تو میں مانوں نا کہ یہ کیسے ہوگیا، ایک دوست ملنے آیا وہ کہتا ہے کہ میرا ایک بلڈنگ پروجیکٹ ہے وہاں گیا تو ٹھیکیدار کہتا ہےکہ 2021 کے نہیں 2013 کے ریٹ چاہیئیں، پتہ چلا 2013 میں 23 کروڑ روپیہ فی کلو میٹر ان کی سڑک زیادہ مہنگی  تھی۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک کو ہمارے پرانے رہنماؤں کے کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں، ہمارے ملک میں موجود لوگوں کی وجہ سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی تو فضل الرحمان اور بھگوڑے نواز شریف نے ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف تحریک چلائی اور آج جیسے حالات بنادیے گئے، ان حالات کی وجہ سے بھٹو کو پھانسی دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آج اسی بھٹو کے داماد ’آصف علی زرداری سب سے بڑی بیماری‘ اور اس کا نواسہ ’کاپنیں ٹانگ رہی ہیں‘ دونوں کرسی کی لالچ میں اپنے نانا کی قربانی کو بھلا کر ان  کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کی وکالت کررہے ہیں

وزیر اعظم عمران خان نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرکے کہا کہ ’شرم کرو‘، ہمارے ملک کی خارجہ پالیسی کو موڑنے کے لیے بیرون ملک سے متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ جو آج قاتل اور مقتول کو اکٹھے کرنے والوں کے بارے میں بھی علم ہے لیکن آج وہ ذوالفقار علی بھٹو والا ٹائم نہیں ہے بلکہ وقت بدل چکا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم سب سے دوستی کریں گے کسی سے دشمنی نہیں کریں گے، ہمارے ملک میں باہر کے پیسوں سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، لوگ ہمارے استعمال ہورہے ہیں، زیادہ تر انجانے میں لیکن کچھ جان بوجھ کر ہمارے خلاف پیسہ استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو مخاطب کرکے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ کی ساری سیاست دین پر مبنی ہے، اللہ نے آپ کو کوئی اعزاز نہیں دیا، مجھ گناہ گار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سیرت النبی ﷺ پر بات کا اعزاز دیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے دین کو سیاست میں اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھاکہ قوم بیدار ہے اور ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے، ہم سب سے دوستی کریں گے غلامی نہیں کریں گے، ہمارے ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پتہ ہے باہر سے کن کن جگہوں سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ملکی مفاد میں لکھ کر ہمیں دھمکی دی گئی ہے، ہم ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس جو خط ہے وہ ثبوت ہے۔

اس کے بعد وزیراعظم نے خط لہرا کر عوام کو دکھایا پھر جیب میں ڈال دیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی شک کر رہا ہے، اسے آف دی ریکارڈ خط دکھا سکتا ہوں، بیرونی سازش کی بہت سی باتیں مناسب وقت پر جلد سامنے لائی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھاکہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ لندن میں بیٹھا ہوا کس کے ساتھ ملتا ہے؟ پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں؟ ہمارے پاس جو ثبوت ہیں، ہر چیز کو ظاہر کر رہا ہوں، اس سے زیادہ تفصیل میں بات نہیں کررہا کہ میری کوشش ہوتی ہے ملک کے مفادات کی بات کی جائے، کوئی ایسی بات نہ کردوں ملک کو نقصان پہنچے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ جب ملکی پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوگی تو قوم دیکھے گی، جو ہماری طرف سے اس طرف ووٹ ڈالنے جائے گا اس کو قوم نے کبھی معاف نہیں کرنا، آپ کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ مستعفی ہوجائیں۔

وزیر اعظم عمران خان نےکہا کہ پہلی مرتبہ 50 سال کے بعد بڑے ڈیمز بن رہے ہیں، 2025 تک مہمند ڈیم تعمیر ہوجائے گا جس کا فائدہ خیبرپختونخوا کو پہنچے گا، 2027 میں دوسرا بڑا ڈیم بنے گا، 2028 میں بھاشا ڈیم تعمیر ہوگا اس سے ملک میں آبی ذخائر دگنے ہوجائیں گے اور دیہاتوں سمیت شہروں میں پانی کی فراہمی ممکن ہوگی۔