فوج کے افسر پر تشدد: ن لیگ کے رہنما سلمان رفیق اور حافظ نعمان گرفتار
لاہور میں فوج کے افسر حارث پر تشدد کے کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنماخواجہ سلمان رفیق اورحافظ نعمان کو تشدد کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔
مدعی مقدمہ کا مؤقف ہے کہ خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایماء پر پاک فوج کے افسر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شہزادہ سلطان کے مطابق ماڈل ٹاؤن پولیس نے گزشتہ شب ہی حاضر سروس افسر پر تشدد کرنے والے سیاسی رہنما کے 4 پرائیوٹ گارڈز کو گرفتار کرلیا تھا۔
ن لیگ کے رہنما خواجہ سلمان رفیق نے تھانہ گارڈن ٹاؤن کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ’حارث صاحب اور تمام شہری ہمارے لیے قابل احترام ہیں، ہم نے اپنے اداروں اور عدالتوں کا احترام کرنا ہے، کل کا واقعہ قابل مذمت ہے جنھوں نے یہ کیا ان کو قانون کے حوالے کردیا، قانون سے کوئی بالاتر نہیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔
حافظ نعمان کا بھی کہنا تھا کہ اسٹاف کی گاڑی پیچھے رہ گئی تھی جس کا ہمیں پتا نہیں تھا، تشدد اور لاقانونیت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔