اخبار پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

حکومت کاشتکاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے عارف عزیز شیخ حسن عسکری شیخ

Arif Aziz Sheikh conversation with journalists

چنی گوٹھ (نامہ نگار) سابق ایم این اے عارف عزیز شیخ ، ترقی پسند کاشتکار حسن عسکری شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کرے زرعی اجناس کے ریٹ کم اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ نے کے باعث شعبہ زراعت تباہ ہورہاہے جس سے ملک میں غذائی بحران پیداہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوچاہیے کہ ہرفصل کی سپورٹ پرائس فکس کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستان میں ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے زراعت کے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے حکومت کسانوں کو بجلی،کھادوں اور زرعی ادوایات پر سبسڈی دیکر زراعت کو مزید تباہ ہونے سے بچائے پاکستان کا کل رقبہ79.6 ملین ایکڑ ہے۔جس میں سے 23.7ملین ایکڑ،زرعی رقبہ ہے جو کل رقبے کا 28فیصد بنتا ہے۔اس میں سے بھی8ملین ایکڑ رقبہ زیرِ کاشت نہ ہونے کے باعث بے کار پڑا ہے۔ 75فیصد سے زاید آبادی زراعت کے پیشے سے وابستہ ہے۔ملک کی مجموعی قومی پیداوارمیں زراعت کا حصہ 21فیصد اور ملک کے 45فیصد لوگوں کے روزگارکا ذریعہ ہے۔ زراعت کا شعبہ لوگوں کو خوراک اورصنعتوں کو خام مال کی فراہمی میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان کا اہم شعبہ ہونے کے باوجودیہ بری طرح نظر انداز ہورہا ہے جس کے نتیجے میں اس کو گوناں گوں مسائل کا سامنا ہے، زراعت کے شعبے سے وابستہ آبادی کا 50فیصد بے زمین ہاریوں پر مشتمل ہے اور یہ غربت سے بری طرح متاثر ہیں،کسانوں کو پانی کی کمی کا بھی سامنا رہتا ہے ہے۔ آبپاشی کی سہولیات ناکافی ہیں۔ بھارت کی طرف سے آبی دہشت گردی بھی ہوتی رہتی ہے۔ دریاؤں کے پانی پر اس کا کنٹرول ہے۔جدید دور میں بھی پاکستان کا کسان فرسودہ اور پرانے طریقوں سے کاشتکاری کرنے پر مجبور ہے ۔ زرعی آلات اتنے مہنگے ہیں کہ کسان کی استطاعت سے باہر ہیں، مہنگی ہونے کے ساتھ،جعلی زرعی ادویات بھی ، پاکستانی کسان کا ایک بنیادی مسئلہ ہے ڈیموں کی تعمیر بلا تاخیر کی جائے تاکہ پانی ذخیرہ کیا جاسکے اور اس سے توانائی بھی پیداکی جائے،کسانوں میں زمینوں کی تقسیم منصفانہ بنیادوں پر اور طے شدہ معیار کے مطابق شفاف انداز میں ہونا چاہیے،حکومت کو زراعت کی ترقی کے لیے انفرااسٹرکچر پر توجہ دینی چاہیے، کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں اور چھوٹے کاشتکاروں کو مالی امداد دی جائے،دوسرے ملکو ں کی طرح پاکستان میں بھی زرعی آلات پر ٹیکس ختم کیا جائے،غیر معیاری بیجوں اور زرعی ادویات کی سپلائی کو کنٹرول کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت حقیقی طور زراعت کے شعبہ کی اہمیت کے پیش نظر ،اس کو اپنی ترجیحات میں شامل کرلے اور اس کے گوناں گوں مسائل پر توجہ دے تو یہ بآسانی حل ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں