اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوشش کی جا رہی ہے پراپیگنڈے کے بعد بین آ جائے، ڈیل کی جائے اگر عمران خان سے پابندی ہٹاتے ہیں تو سابق وزیراعظم نواز شریف جو نااہل ہوا ہوا ہے اس پر بھی تاحیات نا اہلی کی پابندی ہٹا دیں۔ لیگی قائد کو این آر او ٹو دینے کی کوشش ہو رہی ہے
زوم کانفرنس میں بات کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اگر شہباز گل نے کچھ کہہ دیا اور اس میں ایک جملہ بالکل قابل اعتراض تھا جو نہیں کہنا چاہیے تھا، اس پر نجی ٹی وی کے خلاف کیسے ایکشن لے لیا، نیوز ایڈیٹر کو کیسے اٹھا لیا؟
عمران خان نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پلاننگ ہے کہ تحریک انصاف پر سختی کرو، نجی ٹی وی پر سختی کر دی۔ شہباز گل کوئی بات کہہ گیا ہے تو چینل کا کیا قصور ہے۔ ایسا صرف اس لیے کیا گیا تاکہ ٹی وی کا منہ بند کیا جائے اور دیگر چینلز کو ڈرایا جائے۔17 جولائی کو دھاندلی کے باوجود پی ٹی آئی جیتی جس کے بعد یہ گھبرا گئے اور اب یہ اپنے پلان سی پر چلے گئے ہیں۔ اس وقت تحریک انصاف کو فوج سے لڑانے کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ناک آؤٹ کرنے کے لیے توشہ خانہ کیس، ممنوعہ فنڈنگ کیس چلا رہے ہیں۔ ان کی پلاننگ ہے تحریک انصاف پر سختی کرو، نجی ٹی وی کو بین کر دیا۔ پلان یہ ہے جو میری آواز ہے اسے بند کیا جائے۔ مخالف چینلز پر پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ کوشش کی جا رہی ہے پراپیگنڈے کے بعد بند آ جائے، ڈیل کی جائے اگر عمران خان سے بین ہٹاتے ہیں تو نواز شریف جو نااہل ہوا ہوا ہے وہ بین بھی ہٹا دیں۔ یہ اتنا خوفناک پلان ہے اس سے پاکستان کو کتنا نقصان ہوگا یہ کوئی سوچ نہیں رہا۔پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے کیونکہ ہماری پارٹی تمام صوبوں میں ہے، باقی پارٹی صوبوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگی قائد کے خلاف پانامہ کیس کا میرے خلاف توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ کیس سے موازنہ کر رہے ہیں اور کسی قسم کی ڈیل کروا رہے ہیں۔ میں کسی ڈیل کا حصہ نہ بنا نہ بن سکتا ہوں۔ یہ ڈیل پاکستان کی تباہی ہے یہ این آر او کی ایک قسم ہے۔ یہ نواز شریف کو این آر او ٹو دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ میں اپنا مکمل لائحہ عمل لاہور میں ہونے والے ہاکی گراؤنڈ جلسے میں بتاؤں گا۔ لیکن آج یہ کہنا چاہتا ہوں یہ جو سازش چل رہی ہے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ مجھے راستے سے ہٹایا جائے لیکن اصل میں ملک کو وہاں دھکیل رہے ہیں جہاں دشمن چاہتا ہے