Advertisements

تمام سیاسی اکابرین تحصیل احمدپورشرقیہ کو ضلع کا درجہ درجہ دلوانے کیلئے اتحاد قائم کریں مشترکہ بیان

All the political elites should form an alliance to give district status to Ahmedpur Sharqia
Advertisements

احمدپورشرقیہ ( نامہ نگار  )پنجاب حکومت کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی جو ان دنوں جنوبی پنجاب پر بڑے مہربان ہوکر چھوٹی چھوٹی تحصیلوں کو ضلع کا درجہ دے رہیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان تحصیلوں کے سیاسی اکابرین زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والے ہیں۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے جنوبی پنجاب کے چھوٹے سے قصبے جام پور کو ضلع کا درجہ دے کر۔ دیگر ضلع کا حق رکھنے والی تحصیلوں کے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ حالانکہ اس وقت صوبہ پنجاب کی سب سے بڑی تحصیل احمدپورشرقیہ جو کہ ریاست بہاولپور کی ایک ایسی آماجگاہ جہاں نواب سرصادق محمد خان عباسی کی رہائش گاہ  ڈیرہ نواب صاحب کا مسکن ہے۔ شاہی محل اور قریب ہی قلعہ ڈیراور واقع ہے جہاں پر دنیا بھر سے سیاح اس قلعہ کو دیکھنے کیلئے آتے ہیں۔ تحصیل احمدپورشرقیہ آبادی اور رقبے کے لحاظ سے بڑی تحصیل کا درجہ رکھتی ہے اور اس تحصیل کو ضلع بنائے جانے کے بعد اس تحصیل کے دیگر شہر اوچشریف، مبارکپور اور چولستان کو ضلع احمدپورشرقیہ کی تحصیلیں بنا کر یہاں کی عوام کو اس کا حق دیا جاتا۔ لیکن ایسا نہ ہوا۔ ان خیالات کا اظہار مشترکہ تحریک احمدپوراتحاد کے ترجمان جان محمد چوھان۔ چیف آرگنائزر مختیار احمد ملک۔تاجر رہنما آفتاب خان ڈاہر۔ ضلع بناؤ احمدپورکے چیئرمین مبشر خان علیزئی۔ چیئرمین احمدپور سنوارو تحریک ڈاکٹر محمد حسنین معاویہ۔ مبارکپور تحصیل بناؤ کے چیئرمین مخدوم سید نسیم عباس بخاری۔ اوچشریف تحصیل بناؤ کے رہنما حسنات حیدر بخاری۔ سجاد علی خان بڈانی۔ ارشاد احمد شاد۔ احمدپورضلع بناؤ تحریک کے رہنما مخدوم سید مجتبیٰ احمد بخاری۔ عبدالباسط شکرانی۔ مرکزی جمعیت علماء اسلام کے رہنما حکیم حسنین چوھان۔ جماعت اہلسنت تحصیل احمدپورشرقیہ کے رہنما مولانا عبدالعزیز خان فیضی۔قاری محمد اکمل ندیم مرکزی رہنما جمعیت علماء اسلام (س)۔ ضلع بناؤ کمیٹی کے رکن محمد خالد یزدانی۔ملک محمد قاسم کھوکھر۔ مہر سعید احمد سعیدی نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تحصیل احمدپورشرقیہ میں وفاقی اور صوبائی 24 ادارے کام کررہے ہیں۔ جبکہ اس تحصیل سے سی پیک، ریلوے، موٹروے، چولستان جیپ ریلی کیلئے یہاں سے گذر ہوتا ہے۔ تقریباً 18 لاکھ آبادی پر مشتمل یہ تحصیل ضلع کا حق رکھتی ہے۔ جبکہ اس تحصیل کے ساتھ ساتھ لیاقت پور۔ خان پور اور حاصل پور کو بھی ضلع کا درجہ ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل احمدپورشرقیہ کی حدود میں مبارکپور۔ اوچشریف۔ ڈیرہ نواب صاحب۔ میرانہ چولستان۔ چنی گوٹھ اور سینکڑوں مضافاتی علاقے موجود ہیں اور ان علاقوں میں آبادی کا تناسب بڑھتا چلا جارہا ہے۔ لہذا آبادی اور ریونیو کے حجم کو دیکھتے ہوئے تحصیل احمدپورشرقیہ کو ضلع کا درجہ ملنا از حد ضروری ہے۔ مختلف تحریکوں اور تنظیموں کے رہنماؤں نے تحصیل احمدپورشرقیہ کے سابق و موجودہ سیاست دان امیر آف بہاولپور نواب صلاح الدین عباسی۔ پرنس بہاول خان عباسی۔ صاحبزادہ میاں محمد عثمان داؤد عباسی۔ ایم پی اے صاحبزادہ میاں محمد گزین خان عباسی۔ ایم این اے مخدوم سید سمیع الحسن گیلانی۔ سابق ایم این اے مخدوم سید علی حسن گیلانی۔ سابق ایم پی اے قاضی عدنان فرید۔ ایم پی اے مخدوم سید افتخار حسن گیلانی۔ سابق ایم این اے ملک عامر یار وارن۔ ایم پی اے سردار ملک خالد محمود بابر وارن۔ سابق ایم این اے عارف عزیز شیخ۔ سابق تحصیل ناظم مخدوم سید سبطین حیدر بخاری اور موجودہ گورنر میاں بلیغ الرحمان سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام سیاسی اکابرین فوری طور پر اپنی اپنی سیاست کو پس پشت ڈال کر صاف اور صدق دل سے ایک اجلاس طلب کریں اور 18لاکھ عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کی سب سے بڑی تحصیل احمدپورشرقیہ کو ضلع کا درجہ دلوانے کیلئے اتحاد قائم کرکے اوچشریف۔ مبارک پور۔ میرانہ چولستان۔ کو تحصیل کا درجہ اور اداروں کو قائم کرانے میں اپنا بھرپور کردار اد اکریں۔