چاروں وزرائے اعلیٰ اختلافات ختم کریں وفاق معاشی بحران سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا : وزیر اعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نےکہا ہےکہ ملکی معیشت کو بہت بڑے چیلنجز درکار ہیں، وفاق معاشی بحران سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اپنی انا اور اختلافات ختم کریں اور مل کر ملک کو بنائیں۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا تعارفی اجلاس اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وفاقی وزرا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور عسکری قیادت بھی شریک ہوئی۔
سابق نگران وزیراعظم سمیت سابق نگران کابینہ نے بھی اجلاس میں خصوصی شرکت کی، اجلاس میں نگران دور حکومت میں ایس آئی ایف سی کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کو آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا اور معیشت کی بحالی کیلئے معاشی ٹیم کا پلان بھی ایس آئی ایف سی کے سامنے رکھا۔
وزیر اعظم نےاجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس پلیٹ فارم کا مقصد بیرون ملک سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنا ہے، آج کے اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندے اور عسکری قیادت موجود ہے، یہ اس بات کا واضح پیغام ہے کہ ملکی ترقی کیلئے ہم سب اکٹھے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا معیشت کو بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں، ملکی معیشت کو بہت بڑے چیلنجز درکار ہیں، وفاق معاشی بحران سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اپنی انا اور اختلافات ختم کریں اور مل کر ملک کو بنائیں، بہت جلد ملکی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی اور ہم اپنے مقاصد میں کامیاب ہوں گے، ہمیں ہر میدان میں ریفارمز لانی ہیں
وزیراعظم کا کہنا تھا آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے، کچھ دنوں تک آئی ایم ایف سے قسط مل جائے گی، ہمیں اس میکرو سٹیبلٹی کو آگے لے کر جانا ہے ، ہمیں مزید ایک پروگرام چاہیے، اس کا دورانیہ 3سال تک ہو سکتا ہے، پروگرام کے تحت اصلاحات لانا بہت ضروری ہیں۔
ان کا کہنا تھا ساڑھے 1300 ارب روپے اگر آپ کے پاس آجائیں تو ہم اس کشکول کو توڑ سکتے ہیں، وفاق میں اتحادی حکومت ہے، صوبوں میں مخلتف سیاسی جماعتوں کی حکومتیں ہیں، غریب مہنگائی میں پس چکا ہے، وفاق اکیلا چیلنجز کا مقابلہ نہیں کر سکتا، امید ہے سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھےجائیں گے، ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ آگے ہمیں بہت کڑوے فیصلے کرنے ہیں، ان فیصلوں کا بوجھ ان طبقوں پر آنا چاہیے جو یہ بوجھ اٹھا سکیں، ماضی میں اشرافیہ کے لیے سبسڈیز دی گئیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں آنے والے وقت کے لیے ایس آئی ایف سی کے اہداف بھی طے کیے گئے۔
اجلاس میں آرمی چیف نے حکومت کے معاشی اقدامات پر مسلح افواج کی بھرپور حمایت اور معاشی صلاحیت کےفروغ کے لیے محفوظ، سازگار ماحول فراہم کرنےکی یقین دہانی کرائی۔