Advertisements

چنی گوٹھ اور نواحی علاقوں میں شوگر ملز کے دھوئیں اور کیری سے فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ

Chanigoth
Advertisements

ملز انتظامیہ ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد میں سنگین غفلت برت رہی ہے، جبکہ متعلقہ ادارے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں شہریوں کا الزام

چنی گوٹھ (نامہ نگار) چنی گوٹھ اور نواحی علاقوں میں شوگر ملز کے دھوئیں اور کیری نے فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ کر دیا ہے جس کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ دھوئیں اور کیری سے نہ صرف ماحول بَدحال ہو گیا بلکہ سانس کی بیماریوں میں بھی اضافہ سامنے آ رہا ہے۔ بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کو سب سے زیادہ مشکلات درپیش ہیں جبکہ کھانسی، دمہ، اور آنکھوں میں جلن جیسے امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

Advertisements

علاقہ مکینوں کے مطابق شوگر ملز سے اٹھنے والا کالا دھواں اور کیری ہوا میں شامل ہو کر اردگرد کے محلوں اور رہائشی آبادی پر منظم انداز میں مضر اثرات چھوڑ رہا ہے۔ شہریوں نے الزام عائد کیا کہ ملز انتظامیہ ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد میں سنگین غفلت برت رہی ہے، جبکہ متعلقہ ادارے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب مقامی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ آلودہ دھوئیں کی مقدار بڑھنے سے ہسپتالوں میں سانس اور گلے کے امراض کے مریضوں کی تعداد میں واضح اضافہ ہو چکا ہے۔ اگر صورتحال پر فوری قابو نہ پایا گیا تو عوام کی صحت مزید خطرات سے دوچار ہو سکتی ہے۔ علاقہ مکینوں نےکمشنر بہاولپور، ڈپٹی کمشنر اور ماحولیاتی تحفظ کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ شوگر ملز کو فلٹریشن سسٹم نصب کرنے اور دھوئیں کے اخراج کو کم کرنے کا پابند بنایا جائے، بصورت دیگر شہر کے باسیوں کو سانس لینا بھی دشوار ہو جائے گا۔عوام نے انتباہ دیا کہ اگر مسائل حل نہ ہوئے تو احتجاج سمیت ہر قانونی راستہ اپنایا جائے گا۔