Advertisements

سندھ طاس کو ماحولیات سے ہم آہنگ کرتے ہوئے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنا اشد ضروری ہے۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ

Adapting Indus Basin key to adapt Pakistan to climate change: PM
Advertisements

دبئی۔3دسمبر (اے پی پی):نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ سندھ طاس کو ماحولیاتی اثرات اور آب وہوا سے ہم آہنگ کرنے کےلئے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنا اشد ضروری ہے کیونکہ آبادی کی اکثریت دریا سے منسلک ہے ،پاکستان کی مستقبل کی ضروریات کیلئےپانی کی دستیابی ایک بڑ ا چیلنج ہے۔لیونگ انڈس انشیٹو کے تحت ہم مستقبل کو محفوظ بنا سکتے ہیں ۔اتوار کواقوام متحدہ کی 28ویں کانفرنس آف پارٹی(کوپ) کےپاکستان پویلین میں منعقدہ ‘لیونگ انڈس انیشی ایٹو’ کے موضوع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا دنیا کا آٹھواں ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیونگ انڈس ایک وسیع اقدام ہے جس کا مقصد پاکستان کی حدود میں سندھ کے ماحولیات کو بحال کرنا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی دریائے سندھ کے حوالے سے ترجیحات واضح ہیں۔ یہ اقدام شراکت داروں کے ساتھ وسیع مشاورت سے مرتب کیا گیا ہے، جو 25 مختلف حکمت عملیوں کا ایک مجموعہ ہے جس میں فطرت پر مبنی حل اور ماحولیاتی نظام سے موافقت کے طریقوں پر زور دیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ لیونگ انڈس ایک ایسے اقدام کو متحرک کرنے کی کوشش ہے جو حال اور مستقبل کے لیے ایک صحت مند دریائے سندھ کو تیار اور بحال کرے گااور ہم یہاں تعاون کرنے اور اپنے دریاؤں کیلئے آواز بلند کرنے کے لیے موجود ہیں۔ صنعت ہمیں پالتی ہے اور اگر ہم اس کا خیال نہیں رکھیں گے تو یہ ہمارا خیال نہیں رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے تجویز کیا گیاہے کہ ہمیں آئندہ 15 سالوں میں 11 سے 17 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ پبلک سیکٹر، پرائیویٹ سیکٹر، شہریوں اور کمیونٹیز کو متحرک کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ‘ریچارج پاکستان’ کا آغاز کیا، جو لیونگ انڈس کی جانب پہلا ٹھوس اقدام ہے۔ نگراں وزیر اعظم نے مزید کہا کہ تقریباً 78 ملین ڈالر کی بین الاقوامی موسمیاتی فنانسنگ کے ساتھ یہ فلیگ شپ پراجیکٹ مستقبل میں سیلاب اور خشک سالی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہماری کوششوں میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لیونگ انڈس فریم ورک کے تحت ریچارج پاکستان پراجیکٹ نہ صرف ہمارے لاکھوں شہریوں کو فائدہ پہنچائے گا بلکہ عالمی سطح پر موسمیاتی اختراع کے لیے ایک ماڈل کے طور پر بھی کام کرے گا۔وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اس موقع پر مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول اسکالرز، آرکیٹیکٹس، شاعروں اور ادبی لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنے مضامین، خطابات اور شاعری میں اپنی آواز بلند کرکے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کی عالمی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالیں۔ بعد ازاں پاکستان آرفن سکول( کورٹ )ایجوکیشن کے طلباء جنہوں نے یہاں کوپ28 میں باوقار زید سسٹین ایبلٹی انعام جیتا ہے ، سےگفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ طلباء نے اپنے سمیت ہر پاکستانی کو قابل فخر بنا دیا ہے کیونکہ انہوں نے ایک زبردست کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی نسل بہت باصلاحیت ہے اور ملک کا مستقبل بنائے گی۔ لہذاان پر مناسب توجہ کی ضرورت ہے۔