Advertisements

اسلامیہ یونیورسٹی اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اسلام آباد کے زیرا ہتمام دیرپا معاشی ترقی کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے کے موضوع پر سیمینار

Seminar organized by social science iub and PIDE
Advertisements

اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اسلام آباد کے زیرا ہتمام دیرپا معاشی ترقی کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے کے موضوع پر بغداد الجدید کیمپس میں سیمینار منعقد ہوا۔

سیمینار کی صدارت وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے کی اور مہمان خصوصی وائس چانسلر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اسلام آبادپروفیسر ڈاکٹر ندیم الحق تھے۔ اختتامی سیشن میں کمشنر بہاول پور راجہ جہانگیر انور بطور مہمان اعزاز خصوصی طور پر شریک ہوئے۔ اس موقع پر صدر بہاول پور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری چوہدری ذوالفقار علی مان، پرو وائس چانسلر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اسلام آبادڈاکٹر درِنایاب، ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی اور چیئرمین شعبہ معاشیات ڈاکٹر عابد رشید گل اور فیکلٹی ممبران موجود تھے۔

Advertisements

شرکاء کا کہنا تھا کہ جامعات معاشرتی اور معاشی ترقی کے لیے لائحہ عمل اور فریم ورک مہیا کرتی ہیں۔ جامعات میں ہونے والی تحقیق ہی اصل میں معاشرتی اور معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہیں۔ پالیسی ساز اداروں کو چاہیے کہ وہ معاشرتی خصوصاً موجود ہ معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے جامعات میں موجود ماہرین سے رجوع کریں۔ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ پاکستان کو بہترین معاشی روڈ میپ کی ضرور ت ہے جس کی فراہمی کے لیے جامعات بنیادی کردار ادا کرسکتی ہیں۔ وطن عزیز پاکستان کو دیرپا ترقی کے لیے طویل مدتی اور مختصر مدت پلاننگ کی ضرورت ہے۔

ملک کے تمام سماجی اور سیاسی حلقے پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے میثاق معیشت پر متفق ہو جائیں۔ معاشی اصلاحات کا ایجنڈا جامعات میں موجود ماہرین اور محققین کی مدد سے مرتب کیا جا سکتا ہے۔ جس پر عمل کر کے پاکستان کو معاشی بحران سے نکلا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں افرادی قوت اور قدرتی وسائل کی فراوانی ہے۔ ضرورت مناسب منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کی ہے۔

سیمینار کے دوران اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اسلام آبادکے مابین باہمی تعاون و اشتراک کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ بعدازاں سیمینار کے شرکاء نے سماجی رویوں، سوشل کیپٹل، ادارہ جاتی اصلاحات، پالیسی سازی میں کمیونٹی کا کردار کے موضوع پر علیحدہ علیحدہ گروپوں میں تبادلہ خیال کیا اور سفارشات مرتب کیں۔