ن لیگ سے بات کیوں نہیں بنی چوہدری پرویز الٰہی کی وضاحت۔ مریم بی بی گروپ محسوس کرتا تھا کہ ہم سات دس سیٹوں والوں کو کیوں سارا کچھ ہی دے دیں؟
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ جن کو آن بورڈ ہونا چاہیے تھا وہ شہبازشریف سے آن بورڈ نہیں تھے،ان کا اپنا ایک اسٹیٹس ہے لیکن وہ اپنے بھائی کے ویٹو کا رخ نہیں موڑ سکے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی کا کہنا تھاکہ شہباز شریف 35 سال بعد ہمارے گھر تشریف لائے، وہاں جو گفتگو ہوئی اس کے بعد ہم ان کی دعوت پر کیوں نہیں گئے؟ ہم ان کے ساتھ بڑے ہی محتاط طریقے سے چلتے ہیں، انھوں نے نیا آغاز کیا تھا تو سوچا کہ اور بڑا وفد بناکر بھیجتے ہیں
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی کا کہنا تھاکہ شہباز شریف 35 سال بعد ہمارے گھر تشریف لائے، وہاں جو گفتگو ہوئی اس کے بعد ہم ان کی دعوت پر کیوں نہیں گئے؟ ہم ان کے ساتھ بڑے ہی محتاط طریقے سے چلتے ہیں، انھوں نے نیا آغاز کیا تھا تو سوچا کہ اور بڑا وفد بناکر بھیجتے ہیں
انہوں نے کہا کہ جن کو آن بورڈ ہونا چاہیے تھا وہ شہبازشریف سے آن بورڈ نہیں تھے، اب وہ لوگ میٹر کرتے ہیں مثال کے طور پر مریم بی بی کو پسند نہیں تھا، مریم بی بی گروپ محسوس کرتا تھا کہ ہم سات دس سیٹوں والوں کو کیوں سارا کچھ ہی دے دیں؟
ق لیگی رہنما کا کہنا تھاکہ ان کے ساتھ ہماری ایک پوری تاریخ ہے 3 دفعہ ہمارے ساتھ پہلے یہ ہوا تھا، ہم ان کے ساتھ بڑے ہی محتاط طریقے سے چلتے ہیں، زرداری نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ نہیں بناتے تو وہ پیچھے ہٹ جاتے ہیں، ن لیگ والے ہمیں بھی مطمئن کررہے تھے اور آصف زرداری کو بھی، انھوں نے نیا آغاز کیا تھا تو سوچا کہ اور بڑا وفد بناکر بھیجتے ہیں،اوروہ جاکر ان کو کہیں کہ میاں صاحب کا بھی اوکے آگیا اور سارے معاملات ٹھیک کرلیے
ان کا کہنا تھاکہ ان کی بدقسمتی اور ہماری خوش قسمتی کہ ہمیں چیزوں کو علم ہوجاتا ہے، ہمیں اطلاع ملی تھی کہ ہمارا ٹائم پیریڈ وہ تین سے 4 مہینے کا ہے، اس سے زیادہ نہیں ہے اور یہ طے ہے۔
پرویز الٰہی کا کہنا تھاکہ جو شریف فیملی کے لوگ میٹر کرتے ہیں، شہبازشریف کا اپنا ایک اسٹیٹس ہے لیکن وہ اپنے بھائی کے ویٹو کا رخ نہیں موڑ سکے، سلیمان کی جانب سے خصوصی میسج آیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تحریک انصاف کے ساتھ اسی دوران سنجدہ آفر چل رہی تھی، وزیراعظمعمران نے خود فون کیا کہ انتظار کر رہا ہوں آجائیں، پھر ہم بنی گالہ گئے، آج پھر عمران خان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں آپ کا ہماری جماعت میں اچھا رسپانس آیا