وزیراعظم کے معاون خصوصی امور بلوچستان شاہ زین بگٹی کا حکومت سے علیحدگی کا اعلان

Shahzain Bugti

جمہوری وطن پارٹی کے رہنما شاہ زین بگٹی نے اسلام آباد میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔ شاہ زین بگٹی نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور بلوچستان کے عہدے سے بھی استعفی دے دیا۔شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ بلوچستان میں ڈویلپمنٹ لاؤں گا لیکن بلوچستان میں کوئی بہتری نہیں آئی، یہاں پر امن و امان کی مخدوش صورتحال بڑا مسئلہ ہے جو حل نہیں ہوسکا، بلوچستان میں دو لاکھ نوے ہزار مہاجرین موجود ہیں، بلوچستان کے حالات ٹھیک نہ ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 100 بچوں کے لیے اسکالر شپس مانگی تھیں، پانچ پانچ کروڑ روپے ٹرانسمیشن لائن کے لیے، پانچ پانچ کروڑ بلڈ بینک اور لیبارٹری کے لیے کیوں کہ بلوچستان میں بلڈ بینک نہیں ہیں اور بچہ حادثے کا شکار ہو تو خون نہ ملنے سے انتقال کرجاتا ہے لیکن نہیں ملے
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سیاست بچانے کے لیے جنوبی پنجاب کے لیے 500 ارب کا اعلان کرتے ہیں ضرور کریں ہمیں اعتراض نہیں، لیکن ہمارا حق ہمیں نہیں دیا، کیا پاکستان کی سرکار 8 ارب روپے بھی نہیں دے سکتی تھی؟

شاہ زین بگٹی کی حکومت سے علیحدگی کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شاہ زین بگٹی کل واپس آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 12 لوگوں نے پریس کانفرنس کی ان میں سے 4 نے واپسی کا راستہ اختیار کر لیا، اسدعمر کی کل شاہ زین بگٹی سے ملاقات ہونی ہے، امید ہے کہ وہ کل واپس حکومت کے ساتھ ہوں گے۔