حکومت چھوڑنے کیلئے تیار ہوں لیکن انہیں استعفیٰ نہیں دوں گا۔ وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کی ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپنے تمام پتے ظاہر کروں گا۔
وزیراعظم ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھاکہ کیا چوروں کے دباؤ پر استعفیٰ دے دوں؟ حکومت چھوڑنے کیلئے تیار ہوں لیکن انہیں استعفیٰ نہیں دوں گا
ان کا کہنا تھاکہ حکومت گر بھی گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا، لڑائی ہونے دیں وقت بتائے گا استعفیٰ کون دے گا؟ ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز دوں گا جبکہ اپوزیشن نے دباؤ میں آکر اپنے تمام کارڈز شو کر دیے ہیں
عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، نیوٹرل والی بات دراصل اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے تناظر میں کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ فضل الرحمان سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہے اور اس کے اب ٹیم سے باہر ہونے کا وقت ہو گیا ہے۔
عمران خان نے زور دیا کہ فوج کو غلط تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، مضبوط فوج ملک کی ضرورت ہے ، فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے، سیاست کے لیے فوج کو بدنام نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اپنے دور حکومت میں نواز شریف نے 24، زرداری نے 40 نجی دورے کئے، میرے بچے بھی لندن میں ہیں لیکن ایک بھی نجی دورہ نہیں کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا ن لیگ اور پی پی کی سیاست چوری اور چوری چھپانا ہے، زرداری کے پاس پیسے کے علاوہ کونسا نظریہ ہے، شہباز شریف جیسے بڑے مجرم کے ساتھ میں کیوں بیٹھوں گا، ان کا خیال ہے کہ میں آرام سے گھر بیٹھ جاؤں گا، حکومت گرابھی دی تو انکو پتہ نہیں کتنا بڑا طوفان آئے گا۔
نہوں نے کہا کہ کسی کی غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ گھر بیٹھ جاؤں گا، کیا چوروں کے دباؤ پر استعفی دے دوں، میں کسی صورت استعفی نہیں دوں گا، کیا لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کردوں، پیشگوئی کررہا ہوں کہ عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے، ہر حکمران جماعت سے لوگ ناراض ہوتے رہتے ہیں، اراکین اسمبلی کو خریدنے کیلئے 15-20 کروڑ کی آفرز دی جا رہی ہیں، پندرہ ارب اکٹھا کرنا ہمارے لئے کوئی مشکل کام تو نہیں
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ اپوزیشن نے دباؤ میں آکر اپنے سارے پتے ظاہر کردیے، عدم اعتماد کی تحریک کی ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپنے تمام پتے ظاہر کروں گا، اپوزیشن کو معلوم ہی نہیں کہ عدم اعتماد کے دن ان کے کتنے لوگ رہ جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری نثار سے پچاس سالہ دوستی ہے، ان سے ابھی نہیں کچھ عرصہ پہلے ملاقات ہوئی ہے
عمران خان کا کہنا تھاکہ اگر کوئی پارٹی رکن ناراض ہے تو استعفیٰ دے، ابھی تو لڑائی شروع ہوئی ہے، میں ہار ماننے والا نہیں، کسی بھی صورت این آر او نہیں ملے گا۔