Advertisements

وزیر اعظم عمران خان کا عوام کے لیے ریلیف پیکیج

Advertisements

اداریہ: بدھ 2 مارچ 2022

وزیر اعظم عمران خان نے 28 فروری کی شب قوم سے خطاب میں ملک کی خارجہ پالیسی میڈیا پر اپنی نا راضگی اور اپنی حکومت کے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کیے گئے اقدامات کا ذکر کیا اس موقع پر اُنہوں نے پیٹرول کی قیمت میں دس روپے اور بجلی کی قیمت میں فی یونٹ پانچ روپے کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بر قرار رہیں گی وزیر اعظم نے احساس پروگرام کے تحت امدادی رقم بارہ ہزار سے چودہ ہزار روپے کرنے اور گریجویٹ بیرزوگار نوجوانوں کے لیے 30ہزار روپے ماہانہ کی انٹرن شپ شروع کرنے کے اعلانات بھی کیے۔

Advertisements

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ وطن عزیز ان دنوں معاشی بحران میں مبتلا ہے اپوزیشن جماعتیں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو نااہل نکمی اور کرپشن میں ڈوبی ہوئی حکومت گردانتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کا تاخیر سے آئی ایم ایف سے رجوع کرنا تاخیر سے ہی ایل این جی مہنگے داموں خریدنا اور آئے روز وزیر خزانہ تبدیل کرنا اسکی معاشی ناکامی کے واضع اشارے ہیں جبکہ حزب اختلاف پی ٹی آئی کے حکومت دور میں کھاد چینی آٹا اور پیٹرول کے بحران کے حوالے سے بھی الزامات عائد کرتی رہی ہے اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سے وابستہ افراد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے ذمہ دار ہیں وہ رنگ روڈ سکینڈل میں وزیر اعظم کے دست راست پر بھی ملوث ہونے کا الزام لگاتی آئی ہے

اپوزیشن جماعتوں کے حکومت پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے حکومت کا کہنا ہے کہ اسے بیمارمعیشت ورثہ میں ملی ہے زرداری اور شریف خاندانوں نے ملکی خزانہ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے اور اربوں روپے بیرون ممالک میں منتقل کیے ہیں پی ٹی آئی قیادت کے مطابق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے ادوار میں لیے گئے بھاری مالیت کے قرضہ جات کے سود کی ادائیگی کیے اسے قر ضے لینا پڑے رہے ہیں جس سے ملکی معیشت کو دباؤ کا سامنا ہے وزیر اعظم عمران خان کا دعوی ہے کہ ان کی حریف جماعتوں نے ملکی دولت سے اپنی تجوریاں بھریں اور اپنے درجہ چہارم کے ملازمین کے جعلی اکاؤنٹس میں اربوں روپے ٹرانسفر کیے اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے دور میں مہنگائی ہوئی جبکہ کورونا اور یو کرین روس جنگ کے باعث پوری دنیا میں مہنگائی کی لہر آئی ہے لیکن اسکے باوجود پاکستان کی معیشت نے پانچ فیصد سے زائد گروتھ کی ہے عالمی بینک اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی ادرے حکومت کی اس کار کردگی کا اعتراف کرچکے ہیں

ہم موجودہ معاشی صورتحال میں وزیر اعظم کی جانب سے عوام کو دئیے گئے ریلیف پیکیج کا خیر مقدم کرتے ہیں یقیناً اس سے ملک کے بائیس کروڑ عوام کو تھوڑا سانس لینے کا موقع ملے گا

ہم ان کالموں کے زریعے وزیر اعظم کی توجہ گڈگورننس کے قیام کی جانب بھی مبذول کرائیں گے اگر صوبہ پنجاب میں افسر شاہی دل سے مصنوعی مہنگائی پر کنٹرول کرنا چاہئے تو یہ اسکے لیے کو ئی مشکل کام نہیں علاوہ ازیں وزیر اعظم کو وسیع تر ملکی مفاد میں اپوزیشن کے ساتھ میثاق معیشت بھی کرنا چاہیے تاکہ تمام اسیٹک ہولڈر ز وطن عزیز کو قرضوں کی دلدل سے نکالنے اور مہنگائی کے خاتمہ میں اپنا کردار ادا کریں۔