صوبہ جنوبی پنجاب کے قیام کے لیے آئینی ترمیم درکار

اداریہ: بروزہفتہ 19 فروری 2022

وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ریفا رمز اسد عمر نے پرنس بہاول خان عباسی کی جانب سے صادق گڑھ پیلس ڈیرہ نواب صاحب میں دئیے گئے ظہرانہ کی تقریب میں نوائے احمد پور شرقیہ کے سو الات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں جنوبی پنجاب کے لیے بڑے ترقیاتی پیکیج کو حتمی شکل دے رہی ہیں جسکا اعلان وزیر اعظم عمران خان بہت جلد کریں گے۔

ظہرانہ کی تقریب میں پرنس بہاول خان عباسی نے ضلع بہاولپور کے مسائل کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے چولستانیوں کے لئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا مطالبہ کیا اُن کا کہنا تھا کہ چولستانی اس جدید ترقی یافتہ دور میں تاحال بنیادی سہولیات سے محروم چلے آرہے ہیں اور اُن کا کوئی پرسان حال نہیں۔ وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جنوبی پنجاب کی پسماندگی دور کرنے کے لیے عملی اقدامات بروئے کار لا رہی ہے ملتان اور بہاولپور میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ قائم کر دئیے گئے ہیں پی ٹی آئی کی حکومت اپنے انتخابی وعدے کے مطابق جنوبی پنجاب کے صوبہ کی تشکیل چاہتی ہے اور اس مقصد کے لیے آئینی ترمیم کرنا ہو گی جس کے لیے اپوزیشن کی دونوں جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے پارلیمنٹ میں ووٹ درکار ہیں اُن کا کہنا تھا کہ نئے صوبے کی تشکیل کے لیے دو تہائی اکثریت چاہئے جو تحریک انصاف کے پاس نہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جنوبی پنجاب صوبہ کے قیام کے لیے پی ٹی آئی کی آئینی ترمیم کا ساتھ دے دے بے شک نئے صوبہ کا کر یڈٹ خود لے لے۔

ہم ان کا لموں کے ذریعے وزیر اعظم عمران خان سے گزارش کریں گے کہ وہ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے اپنے انتخابی وعدے کوپورا کریں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اُنکی حکومت کی آئینی ترمیم کی ہر گز حمایت نہیں کریں گی اس لیے وزیر اعظم اگر جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے مخلص ہیں تو گلگت بلتستان کی طرح جنوبی پنجاب کو نئے انتظامی یونٹ کا درجہ دے دیں تاکہ بعد ازاں آنیوالی کوئی دوسری حکومت آئینی ترمیم کے ذریعے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے کوئی پس وپیش نہ کرسکے۔

مزید پڑھیں