علمی وروحانی شخصیت،ممتاز عالم دین و ماہر تعلیم مولانا حافظ محمد اسحاق فاروقی سپردِ خاک
جنازے کی امامت شیخ الحدیث مولانا حافظ محمد اسلم حنیف مہتمم:جامعہ محمدیہ اہل حدیث، لیاقت پور نے کی،پرسوز انداز میں جنازہ پڑھایا گیا
نماز جنازہ میں ولی عہد پرنس بہاول عباس خان عباسی،ن لیگی رہنما قاضی عدنان فرید،سابق چیئرمین بلدیہ ملک عثمان رشید بوبک و سرکردہ سماجی شخصیات کی ایک کثیر تعداد شریک ہوئی۔
احمد پور شرقیہ(حمیداللہ خان عزیز سے)احمد پور شرقیہ کے ممتاز عالم دین ومعروف ماہر تعلیم مولانا حافظ محمد اسحاق فاروقی کا نماز جنازہ، جنازہ گاہ شاہ والے باغ محلہ فتانی احمد پور شرقیہ میں ادا کر دیا گیا،جنازے کی امامت شیخ الحدیث مولانا محمد اسلم حنیف(مہتمم:جامعہ محمدیہ اہل حدیث،لیاقت پور) نے کی، انہوں نے نماز جنازہ میں مولانا کی مغفرت کے لئے کئی ایک مسنون دعائیں پڑھیں،نماز جنازہ پرسوز انداز میں پڑھایا گیا۔نماز جنازہ میں ضلع بھر سے علماء ووکلاء اور مختلف مکاتب فکر کی دینی،علمی، سیاسی، سماجی اور ادبی شخصیات نے شرکت کی،قابل ذکر حضرات میں امیر آف بہاول پور نواب صلاح الدین عباسی کے ولی عہد پرنس بہاول عباس خان عباسی، سابق ایم پی اے قاضی عدنان فرید،خواجہ مسعود احمد خان پور، سابق ڈائریکٹر انفارمیشن بہاول پور رحیم طلب،حاجی عبدالرشید شہباز گھی والے، مولانا حکیم حفیظ اللہ خان عزیز خطیب جامع مسجد العزیز اہل حدیث حمزہ ٹاون،چوہدری عبدالسلام، ضلعی ناظم مرکزی جمعیت اہل حدیث ضلع بہاول پور مولانا اشفاق سلفی،ایڈیٹر ماہنامہ مجلہ "تفہیم الاسلام” مولانا حمیداللہ خان عزیز،صدر اہل حدیث یوتھ فورس ضلع بہاول پور مولانا عبدالشکور، سابق بار صدر نذر اسلم ایڈووکیٹ، مولانا مظہر الحق خان،نائب مدیر جامعہ عمر بن عبدالعزیز، سینئر صحافی ظفر خان،ضلعی ناظم جمعیت اہل حدیث ضلع بہاول پور مولانا حافظ عزیر سلفی، سٹی ناظم جمعیت اہل حدیث احمد پور شرقیہ مولانا ابوہریرہ فاروقی،صدر پریس کلب احمد پور شرقیہ سید ناصر رضوی وغیرہ وغیرہ
مرحوم کو ان کے آبائی قدیمی قبرستان "ولو والا”(محلہ فتانی) میں اپنے والدین کے قرب میں دفن کر دیا گیا،
یاد رہے کہ مولانا حافظ محمد اسحاق فاروقی مرحوم طویل علالت کے بعد گزشتہ روز وفات پا گئے تھے۔حافظ صاحب مرحوم،برصغیر پاک وہند کے جلیل القدر عالم ومفسر شیخ الحدیث علامہ عبدالواحد الہاشمی مرحوم کے پڑپوتے، شیخ الحدیث والقرآن علامہ ابو محمد عبدالحق الہاشمی محدث مہاجر مکی رحمہ اللہ کے پوتے اور شیخ الحدیث مولانا عبدالرزاق فاروقی رحمہ اللہ کے بڑے بیٹے تھے،انہوں نے اپنے والد گرامی کے علاوہ شیخ الحدیث مولانا سلطان محمود محدث جلال پوری رحمہ اللہ سے علمِ حدیث پڑھا۔ وہ فوج میں خطیب اور سرکاری سکولوں میں بہ طور مدرس طویل عرصہ اپنے فرائض منصبی ادا کرتے رہے، اسی طرح وہ اپنے آباء واجداد کی قائم کردہ جامع مسجد اہل حدیث محبت پور بازار کے خطیب بھی رہے، حافظ صاحب جامع مسجد القادر اہل حدیث،قادر ٹاون میں خطابت اور درس وتدریس کی خدمات بھی سرانجام دیتے رہے،ان کی رہائش بھی یہیں قادر ٹاون میں تھی،حضرت حافظ محمد اسحاق فاروقی مرحوم احمد پور پبلک ہائیر سیکنڈری سکول قینچی موڑ کے پرنسپل بھی رہے،ان کی تمام آل واولاد بھی شعبہ تعلیم سے منسلک ہے۔بے شبہ وہ اتحاد بین المسلمین کے داعی اور کتاب وسنت کے ترجمان سمجھے جاتے تھے، اپنے عظیم والد گرامی شیخ الحدیث مولانا عبدالرزاق فاروقی مرحوم کی طرح انہوں نے اپنی زندگی کے شب و روز نوجوان نسل کی تعلیم وتربیت،علم وعمل کی ترویج اور دعوت وتبلیغ میں گزارے۔ حافظ صاحب عرصہ دراز سے وقفے وقفے سے علیل چلے آ رہے تھے،وہ عارضہ گردہ،بلڈ پریشر اور شوگر ایسے موذی مرض کا شکار ہو گئے تھے،علاج معالجہ جاری تھا لیکن وقت اجل آن پہنچا اور وہ 80 برس کی طویل عمر پانے کے بعد اس دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔حضرت حافظ محمد اسحاق فاروقی رحمہ اللہ، پروفیسر محمد ابراہیم فاروقی (سابق پرنسپل: گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج،ڈیرہ نواب صاحب)، مولانا محمد زکریا فاروقی،،پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمد اسرائیل فاروقی (لاہور)، محمد اسماعیل فاروقی (پرنسپل:مسلم پبلک ہائی سکول)، محمد سلیمان فاروقی (ڈائریکٹر پنجاب کالج احمد پور)،محمد یوسف فاروقی (پرنسپل: احمد پور پبلک سکول)،محمد شعیب فاروقی (الرزاق موٹر شوروم، بہاول پور)کے بڑے بھائی تھے۔انہوں نے پسماندگان میں ایک بیوہ،تین بیٹیاں اور چار بیٹے: مولانا محمد حامد فاروقی، محمد احمد فاروقی،محمد ادریس فاروقی، محمد انس عبدالحق فاروقی چھوڑے ہیں۔