جمعہ کے خطبہ میں اسماعیل ہنیہ کی تعریف مسجد اقصیٰ کے 85 سالہ امام گرفتار
امام مسجد اقصیٰ کا کہنا تھا کہ میں نے خطبہ جمعہ میں مذہبی نقطہ نگاہ سے خراج تحسین پیش کیا تھا تو یہ اشتعال انگیزی کیسے ہوگئ
دوحہ ( مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی پولیس نے حماس کے شہید رہنما اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کرنے پرمسجد اقصیٰ کے 85 سالہ امام شیخ عکرمہ صبری کو گرفتار کرلیا۔ عرب میڈیا کے مطابق امام مسجد اقصیٰ اور ہائر اسلامک کونسل کے سربراہ شیخ عکرمہ صبری نے نماز جمعہ کے خطبے میں شہید اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کیا تھا جس کی پاداش میں ا سرائیلی پولیس نے نماز کے بعد بیت المقدس کے مضافات میں واقع ان کے گھر پر دھاوا بول کر انہیں گرفتار کرلیا۔ گرفتاری کے بعد شیخ عکرمہ صبری کو مسقوبیہ کے حراستی مرکز میں لے جایا گیا۔ گرفتاری سے قبل امام مسجد اقصیٰ نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیرداخلہ ایتمار بن گویر اور وزیر قومی سلامتی موشے اربیل کی جانب سے ان پر لگائے گئے اشتعال انگیزی کے الزامات غلط ہیں۔ امام مسجد اقصیٰ کا کہنا تھا کہ میں نے خطبہ جمعہ میں مذہبی نقطہ نگاہ سے خراج تحسین پیش کیا تھا تو یہ اشتعال انگیزی کیسے ہوگئی؟ انہوں نے سوال کیا کہ تو پھر وہ آزادی اظہار رائے کہاں ہے جس کی یہ بات کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ شیخ عکرمہ صبری کی جانب سے اسماعیل ہنیہ شہید کی تعریف و توصیف کے بعد متعدد اسرائیلی وزرا نے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ اس امر کی تفتیش کی جارہی ہے کہ امام مسجد اقصیٰ نے خطے میں اشتعال انگیز باتیں کی تھیں یا نہیں، اور پھر اسی مناسبت سے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی