Advertisements

بیس اسلامی ممالک کا اسرائیل کو جنگی جرائم کا مجرم قرار دینے کا مطالبہ

20 Islamic countries ambassadors hold Israel accountable for war crimes
Advertisements

 غزہ میں صیہونی بمباری میں 7 اکتوبر سے اب تک مختلف سکولز کے 3 ہزار 117 طلباء شہید ہو چکے ہیں۔

برسلز پریس کلب میں پاکستان سمیت او آئی سی ممالک سے تعلق رکھنے والے 20 سفیروں نے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اجتماعی پریس کانفرنس کی ہے جس میں اسرائیل کو جنگی جرائم کی وجہ سے مجرم قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

Advertisements

سفیروں کا کہنا تھا کہ غزہ کے لوگوں کو اسرائیلی جبر سے نجات دلائی اور انہیں بین الاقوامی تحفظ فراہم کیا جائے۔

دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں الشفا ہسپتال کی حفاظت ہر صورت یقینی بنانا ہوگا، وہ اس مسئلے پر اسرائیلی فوج سے رابطے میں ہیں۔

ادھر عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ الشفا ہسپتال نعشوں کے ڈھیر کے باعث قبرستان بن رہا ہے، 600 افراد ہسپتال میں موجود ہیں۔

ترجمان ڈاکٹر محمد ابو سلمیا نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے ابھی تک گلنے سڑنے والی نعشوں کو ہسپتال سے لے جا کر دفنانے کی اجازت نہیں دی جس کے باعث نعشیں خراب ہو رہی ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے ایک سینئر مشیر نے کہا کہ اسرائیل بچوں کو نکالنے کیلئے ’عملی حل‘ پیش کر رہا ہے اور حماس پر تجاویز کو قبول نہ کرنے کا الزام لگایا۔

چین نے الشفا ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کی ہے اور ایک بار پھر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں اسرائیلی بربریت سے ہلاک یواین ورکرز کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی پریڈ ہوئی، جس میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی شریک ہوئے۔

فلسطین کے ادارہ شماریات کے مطابق غزہ میں صیہونی بمباری میں 7 اکتوبر سے اب تک مختلف سکولز کے 3 ہزار 117 طلباء شہید ہو چکے ہیں۔